سوال نمبر 64
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان ذوی الاحترام مسئلہ ذیل میں پیشہ ور مقریرین تقریر سے قبل درود شریف پڑھاتے ہیں اور جب تیسری مرتبہ درود شریف پڑھاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ اللہ طاق ہے اور طاق ہی کو پسند فرماتا ہے لہذا ایک مرتبہ اور درود شریف پڑھ لیجۓ تو یہاں طاق سے مراد کیا ہے۔مفتیان کرام کی توجہ درکار ہے بالخصوص استاذالعلماء صاحب فتاوی یار علویہ علامہ مفتی منظور احمد صاحب قبلہ نظرکرم فرمائیں
سائل محمد شعبان رضا حشمتی بیارہ قاضی
=======================
الجواب ھوالموفق للحق والصواب
وعلیکم السلام ورحمةالله وبركاته
حدیث پاک میں مذکورہے
اللہ بے جوڑ ہے اور بے جوڑکو پسند فرماتاہے اسی مفہوم کو
یوں ادا کرتے ہیں
اللہ طاق ہے اورطاق ہی کوپسند فرماتاہے
یہ کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے
قالَ عليٌّ رضي َاللَّهُ عنهُ: ألا إنَّ الوترَ ليسَ بِحَتمٍ كصلاتِكُمِ المَكْتوبةِ، ولَكِنَّ رسولَ اللَّهِ صلّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ أوترَ ثمَّ قالَ: أوتِروا يا أَهْلَ القُرآنِ، أوتِروا فإنَّ اللَّهَ وترٌ يحبُّ الوترَ
أحمد شاكر (١٣٧٧ هـ)، مسند أحمد ٢/٣١٠ • إسناده صحيح • شرح رواية أخرى
ایک بھی طاق ہے مگراس میں کثرت نہیں تین بھی طاق ہے جسمیں کثرت ہےاور کثرت درود کاحکم منقول ہے
لہذاتین بار پڑھانے میں طاق کے ساتھ ساتھ کثرت کی بھی رعایت ہوجاتی ہے
ھذا ماظھر لی والعلم عنداللہ
کتبـه
منظوراحمد یارعـــلوی
0 تبصرے