سوال نمبر 74
مفتیان کرام و علماء ذوی الاحترام مسئلہ ذیل کے بارے میں رہنمائی فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں کرم نوازش ہوگی
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ کس نے پڑھائی
ســائل ــ وسیم ماسٹر قنوج( یو. پی)
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مستفسرہ میں حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی نماز جنازہ جماعت کے ساتھ ادا نہ ہوئی بلکہ ایک جماعت آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے قریب آتی اور بغیر جماعت کے نماز جنازہ پڑھتی اور نکل جاتی پھر دوسری جماعت آتی تھی اور پڑھتی تھی ـ آپکا جسد اقدس اسی حجرۂ مبارک میں تھا جہاں آپکو غسل دیاگیا ـ سب سے پہلے مرد داخل ہوئے جب
مرد فارغ ہوگئے تو عورتیں داخل ہوئیں اور عورتوں کے بعد بچے آئے ـ
مرد فارغ ہوگئے تو عورتیں داخل ہوئیں اور عورتوں کے بعد بچے آئے ـ
امیرالمومنین سیدناعلی رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے جناز شریف پر کسی نے امامت نہیں کی اس لئے کہ حضور اقدس ایام حیات و وفات میں ہمارے امام ہیں ـ متعدد نمازیں ہوئیں اور تنہا تنہا پڑھیں ؛؛مدارج النبوۃ ج 2 ـ ص 747
نیزعلامہ ابن ماجشون رحمتہ اللہ علیہ سے لوگوں نے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم پر کتنی نمازیں پڑھی گئیں؟ انہوں نے فرمایا ـ 70 !
لہٰذا لوگوں نے پوچھا آپ کو یہ کہاں سے پتہ چلا ؟ فرمایا؛ اس صندوق سے جو امام مالک نے اپنی تحریر سے چھوڑا اور وہ نافع سے اور وہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ اس سے فرشتوں کے سوا صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالٰی علیہم اجمعین کی نمازیں ہونگی ـ
مدارج النبوۃ ج 2 ص 749
اورایک روایت میں ہے کہ سب سے پہلے جنہوں نے جنازہ شریف کی نماز پڑھی وہ اہل بیت نبوت تھے یعنی حضرت علی مرتضٰی وجہ الکریم، حضرت عباس رضی اللہ عنہ، اور بنو ہاشم رضی اللہ عنہم، اس کے بعد مہاجرین ان کے بعد انصار آئے پھر اور لوگ جماعت کی جماعت داخل ہوتی اور نماز ادا کرتی جاتی تھی ـ
مدارج النبوۃ ج2 ص 748
یہ ترتیب تو صحابۂ کرام رضی اللہ تعالٰی علیھم اجمعین کی تھی، حضوراکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم سے جب لوگوں نے دریافت کیا تھا کہ آپ پر سب سے پہلے کون نماز پڑھے، تو آپ نے ارشاد فرمایا تھا کہ سب سے پہلے جو میری نماز جنازہ پڑھے گا وہ میرے دوست حضرت جبرئیل علیہ السلام ہونگے پھر میکائیل، پھر اسرافیل، پھر ملک الموت حضرت عزرائیل علیہ السلام گروہ ملٰئکہ کے ساتھ ــ
مدارج النبوۃ ج 2 ص 748
اور حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی نماز جنازہ شریف سب سے پہلے حضرت جبرئیل علیہ السلام نے پڑھی و بعدہ حضرت میکائیل و بعدہ حضرت اسرافیل، پھر ملک الموت حضرت عزرائیل علیہم السلام نے ملائکہ کے لشکروں کے ساتھ پڑھی ـ
اس کے بعد صحابۂ کرام اور دیگر لوگوں نے پڑھی ـ
زرقانی جلد ہشتم ص 270
خصائص الکبرٰی ج 2 ص 73
نـیـــــز اس سلسلے میں علماء مختلف ہیں ـ بعض کے نزدیک یہ نماز معروف نہ ہوئی بلکہ لوگ گروہ در گروہ حاضر آتے اور آپ پر صلٰوۃ و سلام عرض کرتے اور بہت سے علماء یہی نماز معروف مانتے ہیں،
چنانچہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ دفع فتن و انتظام امت میں مشغول، جبتک ان کے دست حق پرست پر بیعت نہ ہوئی لوگ جماعت در جماعت آتے اور جنازۂ اقدس پر نماز پڑھتے جاتے ـ جب بیعت ہوگئی حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ ولی شرعی ہوگئے انہوں نے جنازۂ مقدس پر نماز پڑھ لی اس کے بعد پھر کسی نے نہ پڑھی کہ بعد نماز ولی پھر اعادۂ نماز کا اختیار نہیں،
فتاوٰی رضویہ ـ 4 ص 54
سیرت ابن ہشام جلد سوم
کتبہ؛
ابوالـصـدف محـمد صـادق رضـا
0 تبصرے