سوال نمبر 169
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسئلہ میں
دیوبندی سے مدد طلب کرنا کیسا ہے جائز ہے یا ناجائز ہے؟
اور اس کے گھر کا کھانا کھانا کیسا ہے؟
جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
سائل نوراعظم رضا گورکھپور
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب(۱)کچھ صورت میں مدد طلب کرنا جائز ہے کچھ صورت میں ضروری بلکہ فرض ہے مثلا کوئی ڈوب رہا ہو اور بچانے والا کوئی نہ ہو سوائے دیوبندی کے ایسی صورت میں دیو بندی سے مدد طلب کرنا فرض ہے کیونکہ جان بچانا فرض ہے اگر نہیں مدد لیا تو جان بھی جائے گی اور گنہگار بھی ہوگا.کیوں کہ جان بچانے کے لئے شراب پینے و حرام کھانے کی اجازت ہے یونہی. جان بچانے کے لئے دیوبندی سے مدد طلب کرنا جائز ہے.
کچھ صورت میں مدد طلب کرنا منع ہے بلکہ ناجائز ہے مثلا شادی کے موقع پر گھر میں بلا کر ان سے کام کروانا وغیرہ وغیرہ ناجائز ہے کہ حضور صلی اللہ وسلم نے فرمایا وایاکم وایاھم لایضلونکم ولا یفتنو نکم ان( بد مذہبوں)سے دور رہو انھیں اپنے قریب نہ آنے دو کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کرتے کہیں تمہیں فتنے میں نہ ڈالدیں. (بحوالہ انوارالحدیث )
(۲) دیوبندی وھابی اپنے عقائد باطلہ کی وجہ سے بمطابق فتاوی حسام الحرمین شریفین کافر و مرتد ہیں جن کے بارے میں علمائے عرب وعجم نے باتفاق یہ فتوی دیا من شک فی کفرہ وعذابہ فقد کفر یعنی جو ان کے کفر وعذاب میں شک کرے وہ بھی کافر ہے.
لہذا انکے ہاتھ ک. ذبیحہ مثل مردار ہے اور اس کا کھانا حرام ہے اور دیگر غیر ذبیحہ شی کا کھانا بھی جائز نہیں کہ رسول وسلم نے فرمایا ولا تشاربوھم ولا تواکلوھم یعنی(بدمذھبوں کے ساتھ )نہ پانی پیونہ کھانا کھاؤ. (بحوالہ انوار الحدیث) واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادی واحدی اترولوی
نوٹ جب بھی سوال کریں تو صاف صاف کریں تاکہ اس اعتبار سے جواب دیا جا سکے یہاں میں مختصرا تحریر کی ہے جبکہ اس کے علاوہ اور بھی مثالیں ہیں
3 تبصرے
ما شاء اللہ تعالی
جواب دیںحذف کریںBistar or nmaz parhna kaisa h
جواب دیںحذف کریں
جواب دیںحذف کریںنابالغ بچوں کے پیچھے ترابیح پڑھ پڑھنا ک
یسا ہے