پیتل وغیرہ کےزیورات کو بیچنا کیسا ہے

سوال نمبر 218

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل میں
کہ زید اپنی دوکان میں منہاری اور سنگار کی تجارت کرتا ہے جس میں دوسری دھاتوں کے زیور ہوتے ہیں  اب سوال ہے کیا سونے چاندی کے علاوہ جو دوسری دھاتوں کے زیور ہیں انکی تجارت حلال ہے یا حرام؟ مہربانی کرکے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ کرم نوازی ہوگی
ساںٔل  محمد سرفراز۔




وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 الجواب بعون الملک الوہاب سونے چاندی ہوں یا دوسری دھاتیں تجارت کرسکتے ہیں کہ خریدنے کے لئے مسلم کے علاوہ دیگر قوم کے لوگ بھی آتے ہیں ہاں مسلمانوں کے ہاتھ فروخت کرنا مکروہ تحریمی ہے  سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ پوچھا گیا کہ ایک شخص لوہے اور پیتل کا زیور بیچتاہے اور ہندومسلمان سب خرید تے ہیں اور ہر قوم کے ہاتھ وہ بیچتا ہے۔ غرضکہ یہ وہ جانتا ہے کہ جب مسلمان خرید کریں گے تو اس کو پہنیں گے۔ تو ایسی چیزوں کا فروخت کرنا مسلمان کے ہاتھ جائز ہے یانہیں؟ تو سرکار اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ نے جواب میں ارشاد فرمایا مسلمان کے ہاتھ بیچنا مکروہ تحریمی ہے (فتاوی رضویہ جلد ۲۲ص۱۲۹)
اگرتجارت کرنا ناجائز ہوتا تو سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ یہ نہ فرماتے کہ مسلمان کے ہاتھ بیچنا مکروہ تحریمی ہے بلکہ تجارت کرنے سے ہی منع فرماتے.واللہ اعلم.بالصواب

                           کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney