سوال نمبر 390
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
ایک سوال گوشہ گزار ہے۔
کافر لوگ اپنے تہواروں پر جو پرساد کے طور پے مٹھائی ہم مسلمانوں کو بھی دیتے ہیں اسکا لینا اور کھانا کس حد تک جائزہے ذرا تفصیل سے جواب دیں تو عین و نوازش ہوگی؟
ویب سائٹ پر نہیں ملا اسکا جواب۔
فیءامان اللہ۔
سائل : محمود رضا خان اورنگ آباد۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایتہ الحق والصواب اس کے متعلق امام اہل سنت سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان محقق ومحدث بریلوی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے پو چھا گیا کہ ہنود جو اپنے معبودان باطل کو ذبیحہ کے علاوہ اور قسم طعام شیرنی وغیرہ چڑھاتے ہیں اسے بھوگ یا پرساد نام رکھتے ہیں اس کا کھانا شرعاً حلال ہے یا نہیں تو اس کے جواب میں فرماتے ہیں کہ حلال ہے لعدم المحرم مگر مسلمان کو احتراز چاہئے خصوصاً اگر کفار اس پرساد کو بطور تصدق بانٹ رہے ہوں جب تو ہرگز پاس نہ جائے تفصیل کے لئے فتاوی رضویہ شریف جلد نہم نصف اول صفحہ 6 کا مطالعہ کریں
واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد علی قادری واحد ی
0 تبصرے