ناپاک بدن پر پاک کپڑا پہننے سے کپڑا ناپاک ہو جائے گا؟

 سوال نمبر 2496


اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ناپاک بدن پر پاک کپڑا پہننے سے کپڑا ناپاک ہو جائےگا یا نہیں؟؟

بحوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔


المستفتی غلام مرسلین بدایونی



وَ عَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ

                    (بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیْمِ)

الجواب بعون الملک الوھاب: اگر بدن خشک ہے تو وہ کپڑا پاک ہی رہے گا، اگرچہ وہ ناپاک بدن سے مس ہو۔ ہاں اگر ناپاکی والی جگہ پسینہ یا پانی وغیرہ کے سبب تر (یعنی بھیگ جائے یا گیلی) ہوجائے اور وہ تری کپڑے کو لگ جائے، تو اس کی وجہ سے کپڑا ضرور ناپاک ہوجائے گا۔

حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی امجد على اعظمى عليہ الرحمہ لکھتے ہیں کہ؛

جنب كا پسینہ پاک ہے مگر جس جگہ نجاست لگی ہو وہاں پسینہ نکل کر اگر کپڑا تر ہوجائے تو اس نجاست کی وجہ سے کپڑا ناپاک ہو جائیگا اور پھر ناپاک ہونا اس نجاست کی وجہ سے ہے نہ کہ اس پسینے کی وجہ سے اگر پسینے کی جگہ پانی ہوتا جب بھی یہی حکم تھا-

(فتاوی امجدیہ، کتاب الطھارۃ، باب الانجاس، جلد ۱، صفحہ ٣٢/٣٣، مطبوعہ مکتبہ رضویہ کراچی)۔

وَاللّٰهُ تَعَالٰی عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُهٗ ﷺ أَعْلَمُ بِالصَّوَابِ 



کتبـــــــــه: وکیل احمد صدیقی نقشبندی پھلودی جودھپور راجستھان (الھند)۔

خادم: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان (الھند)۔

١٢ رجب المرجب ١٤٤٥۔ ٢٤ جنوری ٢٠٢٤۔ بروز بدھ۔







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney