جسم سے خون نکلوانے سے کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

سوال نمبر 923

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

حالت روزہ میں جسم سے خون نکلوانے سے کیا روزہ ٹوٹ جاۓگا ؟
ساںٔل :- عبد اللہ





وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالی 
حالت روزہ میں مریض کا ٹیسٹ کرانے کے لئے بدن سے خون نکلوانا بلا شبہ جائز ہے روزہ نہیں ٹوٹے گا کیونکہ روزے کی حالت میں رسول کریم  صلی اللہ علیہ وسلم سے پچھنہ لگوانا ثابت ہے۔ حدیث شریف میں ہے"عن ابن عباس اِنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہ   عَلَیْہِ وَسَلَّم اِحْتَجَمَ وَھُوَ صَائِم"بخاری شریف مصری کتاب الصوم باب الحجامۃ والقئی لصائم حدیث نمبر ۱۹۳۸ صفحہ ۴۶۷

حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ"نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنہ لگوایا، جب کہ آپ روزہ سے تھے، اور حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ  سے کسی نے دریافت کیا، کہ کیا آپ لوگ عہد نبوی میں روزہ دار کے لئے پچھنہ لگوانا مکروہ سمجھتے تھے؟ انھوں نے جواب دیا : نہیں، مگر یہ کہ کم زوری کا اندیشہ ہو۔" (بخاری شریف کتاب الصوم باب الحجامۃ والقئی لصائم حدیث نمبر ۱۹۴۰ صفحہ ۴۶۷،

 ان احادیث کریمہ سے روزِ روشن کی طرح یہ بات عیاں ہوگئی کہ روزہ دار  خون ٹیسٹ کروانے کے لئے بدن سے خون نکلوا سکتا ہے البتہ اگر خون نکلوانے سے کمزوری زیادہ ہو جانے کا اندیشہ ہو کہ روزہ خطرے میں پڑ جائے گا تو اس سے احتیاط چاہئے اور دن کے بجائے افطاری کے بعد خون نکلوائے، واللہ تعالی و رسولہ الاعلی اعلم بالصواب 

"نوٹ" پچھنہ لگوانے کو عربی میں حجامہ کہتے ہیں یہ ایک طبی عمل ہے جس کے ذریعے جسم کے بعض مقامات سے خون نکلوایا جاتا ہے،
کتـبہ
 حقیر عجمی محمد علی قادری واحدی 
۱۵ رمضان المبارک ۱۴۴۱ ھجری






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney