جے ہند بولنا کیسا ہے نیز بولنے والے پر کیا حکم ہے؟

     سوال نمبر 1726


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام و علمائے اہل سنت اس مسئلہ کے بارے میں کہ

جئے ہند بولنا کیسا ہے اگر کوئی شخص بول دے تو شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے؟ 

مفتیان کرام مدلّل و مفصل جواب عنایت فرمائیں 

المستفتی: ایم اے اشرفی رضوی



وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب اللھم ہدایایۃ الحق والصواب:

جے ہند بولنا جائز نہیں۔

جیسا کہ  شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ: مسلمانوں کو جے ہند بولنا جائز نہیں اس لئے کہ یہ ہندوؤں کا شعار ہے , وہ اس لئے کہ اس کو جب کوئی بولتا ہے تو بولنے والا ہندو سمجھا جاتا ہے,

 

 حدیث شریف میں ہے: "ایاکم وذی الا عاجم"

یعنی عجمیوں کے طریقہ سے دور رہو

 (فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم صفحہ ٤٦۳  باب الفاظ الکفر)


مذکورہ بالا عبارت سے، واضح  ہوگیا  کہ جے ہند بولنا جائز نہیں  تو اگر  کوئی بول دے تو فعل ناجائز کا مرتکب ہوا لہذا اس پر توبہ لازم ہے " 

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


کتبہ: فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ

٦ محرم الحرام ۳٤٤١؁ ھجری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney