آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

اگر نابالغ لڑکی کے شوہر کا انتقال ہوجائے تو کیا لڑکی عدت گزارے گی؟

 سوال نمبر 1727


السلام علیکم ورحمۃ اللّه وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ ایک لڑکی جس کی عمر ابھی آٹھ یا نو سال ہے نابالغ ہے چھوٹی عمر میں ہی اس کے والدین اس لڑکی کا نکاح کر دیتے ہیں بلوغت سے پہلے پہلے لڑکی کا شوہر سے نکاح ہوا اور وہ فوت ہو جاتا ہے کیا لڑکی عدت گزارے گی؟ 

 رہنمائی فرما دیں جزاک اللّه

 المستفتی: عبد المصطفٰی پنجاب پاکستان



وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون اللہ و رسولہ:

جی ہاں اس لڑکی پر عدت واجب ہے 


حضور صدر الشریعہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ تحریر فرماتے ہیں:

موت کی عدت چار مہینے دس دن ہے یعنی دسویں رات بھی گذار لے بشرطیکہ نکاح صحیح ہو گا دخول ہوا ہو یا نہیں ہوا ہو دونوں کا ایک حکم ہے اگرچہ شوہر نابالغ ہو یا زوجہ نابالغہ ہو۔

(بہار شریعت ، حصہ ہشتم ، ص٢٣٧ مکتبہ مدینہ دہلی)


اور فتاویٰ ھندیہ میں ہے: "عدة الحرة فی الوفاة أربعة اشھر و عشر ایام سوإ کانت مدخولا بھا او لامسلمة أو کتابیة تحت مسلم صغیرة أو کبیرة أو آیسة و زوجھا حر أو عبد حاضت فی ھذہ المدة أولم تحض و لم یظھر حبلھا کذا فی فتح القدیر ، ھذہ العدة لاتجب إلا فی نکاح صحیح فی السراج الوہاج ، المعتبرعشرلیال و عشرة أیام عندالجمہور کذا فی معراج الدرایة"

(المجلد الاول ، باب العدة ، ص ٥٥٥

(دارالکتب بیروت لبنان)

واللہ و رسولہ اعلم 


کتبہ: عبید اللہ حنفی بریلوی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney