سوال نمبر 924
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
تراویح کی نماز چار رکعت کر کے پڑھ سکتے ہیں یا نہیں
عیاض الدین قادری کانپور؟
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
الجواب بعون الملك الوھاب
اگر کسی نے چار رکعت نماز تراویح کی نیت کی اور دو پر قعدہ کیا تو نماز ہو جائے گی مگر کراہت کے ساتھ (کراہت تنزیہہ)
اگر دو رکعت کی بجائے چار پر سلام پھیرے گا تو اگر دو پر قعدہ کر لیا ہے تو چار رکعت درست ہوگی ورنہ نہیں یعنی ہر دو رکعت پر قعدہ ہے تو چار یا چار سے زائد رکعتیں بشرطِ شفع درست ہوجائیں گی، اگرچہ افضل دو دو رکعت پر سلام کرکے پڑھنا ہے،جیسا کہ حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ۔تراویح کی بیس رکعتیں دس سلام سے پڑھے یعنی ہر دو رکعت پر سلام پھیرے اور اگر کسی نے بیسیوں پڑھ کر آخر میں سلام پھیرا تو اگر ہر دو رکعت پر قعدہ کرتا رہا تو ہو جائے گی مگر کراہت کے ساتھ اور اگر قعدہ نہ کیا تھا تو دو رکعت کے قائم مقام ہوئیں۔احتیاط یہ ہے کہ جب دو دو رکعت پر سلام پھیرے تو ہر دو رکعت پر الگ الگ نیت کرے اور اگر ایک ساتھ بیسوں رکعت کی نیت کرلی تو بھی جائز ہے
بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ نمبر 30/31
کتبہ
محمد الطاف حسین قادری
0 تبصرے