معراج کی رات سرکار نے اللہ عزوجل کو کتنی مرتبہ دیکھا؟

سوال نمبر 1501

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے معراج کی رات اللہ تعالٰی کو کتنی بار دیکھا، اپنے ماتھے کی نگاہ سے؟ 

المستفتی محمّد شہباز

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب

اس مسئلہ میں سلف صالحین کا اختلاف ہے۔حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنھا اور بعض صحابہ نے فرمایا کہ معراج میں آپ نے اللہ تعالٰی کو نہیں دیکھا اور ان حضرات نے ماکذب الفؤاد مارای  (پ ٢٧، النجم: ١١)

کی تفسیر میں یہ فرمایا کہ آپ نے خدا کو نہیں دیکھا بلکہ معراج میں حضرت جبرئیل علیہ السلام کو ان کی اصل شکل صورت میں دیکھا کہ ان کے چھ سو پر تھے اور بعض سلف مثلاً حضرت سعید بن جبیر تابعی نے اس مسئلہ میں کہ دیکھا یا نہ دیکھا کچھ بھی کہنے سے توقف فرمایا 

مگر صحابہ کرام اور تابعین رضی اللہ تعالٰی عنہم کی ایک بہت بڑی جماعت نے یہ فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سر کی آنکھوں سے اللہ کو دیکھا (شفاء جلد ١، ص: ١٢٠،١٢١)

چنانچہ حضرت عبداللہ بن الحارث روایت کیا کہ حضرت عبداللہ بن عباس اور حضرت کعب رضی اللہ تعالی عنھما ایک مجلس میں جمع ہوئے تو حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ کوئی کچھ بھی کہتا رہے 

لیکن ہم بنی ہاشم کے لوگ یہی کہتے ہیں کہ بلا شبہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے یقینا اپنے رب کو دو مرتبہ معراج میں دیکھایہ سنکر حضرت کعب رضی اللہ تعالی عنہ نے اس زور سے نعرہ مارا کہ پہاڑیاں گونج اٹھیں اور فرمایا کہ بے شک حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کلام کیا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے خدا کو دیکھا

اسی طرح حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ تعالی عنہ نے ماکذب الفؤاد مارای (پ ٣، النجم: ١١)

کی تفسیر فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کو دیکھا اسی طرح حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالی عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ رأیت ربی یعنی میں نے اپنے رب کو دیکھا 

اسی طرح نقاش نے حضرت امام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں ذکر کیا ہے کہ آپ نے یہ فرمایا کہ میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کے مذہب کا قائل ہوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے خدا کو دیکھا دیکھا دیکھا اتنی دیر تک وہ دیکھا کہتے رہے کہ ان کی سانس ٹوٹ گئی (شفاء جلد اول صفحہ نمبر ١١٩،١٢٠)

صحیح بخاری میں حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے شریک بن عبداللہ نے جو معراج کی روایت کی ہے اس کے اخیر میں ہے کہ حتی جآء سدرةالمنتھی ودناالجبار رب العزة فتدلی حتی کان منه قاب قوسین او ادنی (صحیح بخاری، کتاب التوحید، باب قوله تعالی: وکلم اللہ موسی ...الخ ۔ الحدیث ٨٥١٨، ج ٤،ص ٥٨٠،٥٨١)

حضور صلی اللہ علیہ وسلم سدرة المنتهى پر تشریف لائے اور عزت والا جبار (اللہ تعالی) یہاں تک قریب ہوا اور نزدیک آیا کہ دو کمانوں یا اس سے بھی کم کا فاصلہ رہ گیا۔ بہر حال علماء اہل سنت کا یہی مسلک ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شب معراج میں اپنے سر کی آنکھوں سے اللہ تعالی کی ذات مقدسہ کا دیدار کیا۔(ماخوز  سیرت مصطفی ٧٢٩ تا ٧٣٢)


لہٰذا معلوم ہوا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالٰی کا دیدار کیا حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کے روایت کے مطابق حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالی کا دو مرتبہ دیدار کیا ۔اللہ تعالی اعلم بالصواب 


         کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney