آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا ماں کے جنازے میں شریک ہونے سے اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے

سوال نمبر 214

معتکف مسجد میں اعتکاف میں تھا اور اس کی ماں کا انتقال ہوگیا اور وہ شخص مسجد سے نکل کر تجہیز و تکفین میں شامل ہوا مسجد سے معتکف کا تقریباً تیس کلومیٹر ہے
اب اس کے لئے شرع کا حکم ہے مع حوالہ جلد جواب دینے کی کوشش کیجیے
المستفتی : محمد شبیر ثقافی 



جواب : صورت مسئولہ اگر کوئی شخص دوران اعتکاف مسجد سے اپنی والدہ کی انتقال پر تجہیز و تکفین کے لئے نکلا تو اس کا اعتکاف ٹوٹ جائے گا وہ شخص اس کی قضا کرے گا جیسا کہ فتاوی بریلی شریف میں ہے کہ " اگر معتکف جنازہ والدین وغیرہ کے لئے نکلے گا تو اعتکاف فاسد ہوجائے گا فتاوی عالمگیری میں ہے کہ " و لو خرج لجنازة يفسد اعتكافه و كذا صلاتها ولو تعينت عليه او لانجاء الغريق او الحريق او الجهاد اذا كان النفير عاما او لاداء الشهادة هكذا فى التبيين " اھ ( ج 1 ص 234 ، مطبوعہ قدیمی کتب خانہ کراچی ) اور حضرت صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ " اگر ڈوبنے یا جلنے والے کے بچانے کے لئے مسجد سے باہر گیا یا گواہی دینے کے لئے گیا یا جہاد میں سب لوگوں کا بلاوا اور ہوا یہ بھی نکلا یا مریض کی عیادت یا جنازہ کے لئے گیا اگرچہ کوئی دوسرا پڑھنے والا نہ ہو تو ان سب صورتوں میں اعتکاف فاسد ہوگیا " اھ ( بہار شریعت ج 1 ص 1025 ، مطبوعہ مکتبہ المدینہ کراچی ) ۔
ہاں فقہائے کرام نے اس کی ایک صورت رکھی اگر ایسی مجبوری ہو تو اعتکاف توڑ دے اس دن کی قضا کرے جیسا کہ ردالمحتار میں ہے کہ " لو شرع فى المسنون اعنى العشر الأواخر بنية ثم افسده قضى اليوم الذى افسده لاستقلال كل يوم بنفسه " اھ ( ج 3 ص 500 / 501 ) اور بہار شریعت میں ہے کہ " اعتکاف مسنون کہ رمضان کی پچھلی دس تاریخوں تک کے لئے بیٹھا تھا اسے توڑا تو جس دن توڑا فقط اس ایک دن کی قضا کرے پورے دس دنوں کی قضا واجب نہیں " اھ ( بہار شریعت ج 1 ص 1028 ) اور مفتی وقار الدین رضوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں " معتکف اگر بھول کر مسجد سے نکل گیا تو اس کا اعتکاف ٹوٹ جائیگا ، اب صرف اس دن کے اعتکاف  قضاء کرنا ہوگی " ( وقار الفتاوى ج 1 ص 434 ) 

واللہ اعلم بالصواب 
کریم اللہ رضوی



ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے

  1. السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    مذکورہ بالا جواب میں اعتکاف کی قضا کی بات درج ہے تو اعتکاف کے قضا کی شکل کیا ہوگا ؟
    بینوا و توجروا عند اللہ

    سائل - عبد الاحد الحسنی

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. اس اعتکاف کے قضاء کے لئے روزہ بھی ضروری ہوگا اور وہ روزہ واجب غیر معین ہوگا ۔اس طریقہ یہ ہوگا کہ غروب آفتاب سے کچھ منٹ پہلے اعتکاف کی نیت کے ساتھ مسجد داخل ہو اور دوسرے دن غروب آفتاب کے بعد باہر آئے

      حذف کریں

Created By SRRazmi Powered By SRMoney