سوال نمبر 215
السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتیں ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ امام صاحب مسجد میں اعتکاف بیٹھنا چاہتے ہیں اب مسئلہ یہ ہے کہ مسجد اور مدرسہ ملا ہوا ہے مدرسے میں پروگرام ہو تو کیا امام صاحب مدرسے میں جا سکتے ہیں ۔ پوسٹ کی صورت میں مدلل جواب عنایت فرمائیں
کیا فرماتیں ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ امام صاحب مسجد میں اعتکاف بیٹھنا چاہتے ہیں اب مسئلہ یہ ہے کہ مسجد اور مدرسہ ملا ہوا ہے مدرسے میں پروگرام ہو تو کیا امام صاحب مدرسے میں جا سکتے ہیں ۔ پوسٹ کی صورت میں مدلل جواب عنایت فرمائیں
المستفتی: عبدالحفیظ رضوی جامع مسجد اترولہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب امام صاحب اگر اعتکاف میں بیٹھتے ہیں تو اس صورت میں امام صاحب مدرسہ کے پروگرام میں نہیں جا سکتے ہیں اور اگر مسجدسے باہر تشریف لے گئے تو اعتکاف ٹوٹ جائے گا
جیساکہ فتاوی امجدیہ جلد اول ص ۳۹۹ میں رقمطراز ہیں
فنائے مسجد جو جگہ مسجد سے باہر اس سے ملحق ضروریات مسجد کے لئے ہے مثلا جوتا اتار نیکی جگہ اور غسل خانہ وغیرہ ان میں جانے سے اعتکاف نہیں ٹو ٹے گا بلا اجازت شرعیہ اگر نکل کر با ہر چلا گیا تو اعتکاف ٹوٹ جا ئیگا اور فنائے مسجد اس معاملہ میں حکم مسجد میں ہے
مذکورہ عبارت سے صاف ظاہر ہے کہ معتکف مسجد اور فنائے مسجد میں جاسکتا ہے
مسجد سے نکلنے کے دو عذر ہیں ایک طبعی دوسرا شرعی
طبعی عذر یہ ہیں جیسے پاخانہ، پیشاب، استنجاء، فرض غسل ووضو جب کہ غسل ووضوء کی جگہ مسجد میں نہ بنی ہو تو مسجد سے باہر جاسکتا ہے عذر شرعی عید یا جمعہ کی نماز کیلئے جانا اگر اعتکاف والی مسجد میں جماعت نہ ہوتی ہو
بھار شریعت حصہ پنجم ص۱۰۰
اس روشنی میں تقریر کرنے کیلئے مسجد باہر جانا عذر شرعی نہیں ہے اس لئے حالت اعتکاف میں تقریر کیلئے مسجد سے باہر جانے سے اعتکاف ٹوٹ جائے گا
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ
کتبہ
محمد رضا امجدی
0 تبصرے