آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا قبر میں عہد نامہ رکھ سکتے ہیں؟

سوال نمبر 441

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکتہ
سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قبر میں عہد نامہ رکھنا کیسا ہے جیسا کہ ایک بدبخت کہتا ہے کہ رکھنا صحیح نہیں ہے برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا فقط والسلام
سائل محمد حسن رضا
السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

           بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
 الجواب بعون الملک الوھاب علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں شجرہ یا عہد نامہ قبر میں رکھنا جائز ہے اور بہتر یہ ہے کہ میت کے مونھ کے سامنے قبلہ کی جانب طاق کھود کر اس میں رکھیں، بلکہ درمختار میں کفن پر عہد نامہ لکھنے کو جائز کہا ہے اور فرمایا کہ اس سے مغفرت کی امید ہے اور میت کے سینہ اور پیشانی پر بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھنا جائز ہے۔ ایک شخص نے اس کی وصیت کی تھی، انتقال کے بعد سینہ اور پیشانی پر بسم اللہ شریف لکھ دی گئی پھر کسی نے انھيں خواب میں دیکھا، حال پوچھا؟ کہا: جب میں قبر میں رکھا گیا،عذاب کے فرشتے آئے، فرشتوں نے جب پیشانی پر بسم اللہ شریف دیکھی کہا تو عذاب سے بچ گیا۔ (درمختار، غنیہ، عن التاتار خانیہ) (بہار شریعت ح ۴جنازہ کا بیان)

دعائيں لکھنا جاٸز تو ہے البتہ کوٸی روشناٸی یا دوات سے نہ لکھے بلکہ انگلی سے بنا دوات کے لکھے اور اگر کافور سے لکھ دے تب بھی کوٸی حرج نہیں اور عورت کو محارم ہی لکھ سکتا ہے غیر محارم کو چھونا جاٸز نہیں
( فتاوی امجدیہ جلد اول ص ٣٦٧ )

 واللہ اعلم بالصواب

               کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی
۱۵/محرم الحرام ۱۴۴۱ھ اتوار



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney