آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

سامنے تصویر ہو تو نماز کا کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 448

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ برآمدے میں قبلے کی مخالف سمت پہ پردے لگے ہیں جن پہ تتلیوں کی تصویریں بنی ہیں مگر تتلیوں کے منہ نظر نہیں آرہے تو کیا برآمدے میں نماز ہو جاۓ گی؟
اور اگر کسی پردے پہ یا بیڈ سیٹ پہ تصویریں بنی ہیں جن میں کارٹونز کے چہرے بھی واضح ہیں مگر وہ قبلے کی جانب نہیں بلکہ دوسری کسی جانب ہے تو کیا نماز ہو جاۓ گی؟
محمد وقاص عطاری فیصل آباد پاکستان





وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
 بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب
ہاں اس برآمدے میں نماز ہوجائے گی جیسا کہ
صاحب بہار شریعت علامہ امجد علی رحمتہ اللہ علیہ ردالمحتار کے حوالہ سے فرماتے ہیں وہ تصویر جسکا سر کٹا یا مٹا دیا ہو یا اسپر روشنائی پھیر دی ہو یا اسکے سر چہرے کو کھرچ ڈالا یا دھو ڈالا ہو اب وہ تصویر چاہے کاغذ یا کپڑے یا دیوار پر ہو کراہت نہیں ( ردالمحتار ج ۱ ص ۶۰۷) اگر تصویر کا سرکاٹا مگر سر اپنی جگہ پر  لگا ہوا ہے ہنوزجدا نہ ہوا پھر بھی کراہت ہے جیسے کپڑے پر تصویر تھی اسکی گردن پر سلائی کردی کہ مثل طوق کے بن گئی ( ردالمحتار ج ۱ ص ۶۰۷) مصلی کو  تصویر کی کراہت سے بچنے کے لئے صرف چہرے کا مٹانا کافی ہے اگر آنکھ ہاتھ پاؤں بھؤں الگ کر دئے گئے تو کراہت دفع نہ ہوئی  ( ردالمحتار ج ۱ ص ۶۰۷) 
الجواب صورت دوم 
اس صورت میں نماز مکروہ تحریمی ہوگی تصویر مصلی کے سر پر ہو یا معلق ہو یا مقام سجود میں ہوکہ اسپر سجدے کا وقع ہو تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی یوں ہی نمازی کے آگے داہنے بائیں تصویر کا ہونا مکروہ تحریمی ہے اور پس پست ہونا بھی مکروہ ہے اگر چہ ان تین صورتوں میں کراہت اسوقت ہیکہ تصویر آگے پیچھے داہنے بائیں معلق ہو یا نصب ہو یا دیوار وغیرہ میں منقوش ہو اگر فرش پر ہے اور اس پر سجدہ نہیں تو کراہت نہیں 
بیڈ سیٹ پر تصاویر ہونے سے نماز میں کراہت نہیں جبکہ بیڈ پر پچھی یا رکھی ہو اور اس پر سجدہ نہ ہو 
 یوں تو تصویر جب چھوٹی نہ ہو اور مواضع اہانت میں نہ ہو اور اس پر پردہ نہ ہو تو ہر حالت میں اس پر نماز مکروہ تحریمی ہوگی مگر زیادہ کراہت اس صورت میں ہے کہ تصویر مصلی کے آگے و رخ قبلہ ہو پھر وہ کہ سر کے اوپر ہو بعدہ داہنے بائیں دیوار پر بعدہ کہ پیچھے ہو دیوار یا پردے پر 
ردالمحتار ج ۱ ص ۶۰۶ )
ھدایہ میں ہے 
ولا باس ان يصلي علي يساط فيه تصاوير لان في استهانته في الصور 
جس قالین میں تصاویر ہوں اس پر نماز پڑھنے میں کراہت نہیں کیونکہ اس صورت میں تصاویر کی توہین ہے( نکہ تعظیم  ) ھدایہ ج ۱ ص ۱۴۲ تصاویر پر سجدہ کرناجائز نہیں
 ولا يسجدالتصاوير لانه يشبه عبادالصورته اور تصاویر پر سجدہ نہ کرے کیونکہ اس میں تصاویر کی عبادت سے مشبہ ہے
جوکہ حرام ہے اور نیت عبادت کفر ہے (درمختار ج ۱ ص ۶۰۵ تا ۶۰۸)
ماخوذ بہارشریعت

واللہ تعالی اعلم 
کتبہ
محمد جوادالقادری



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney