مورتی پر ہار ڈالنا کیسا ہے؟

  (سوال نمبر 2264)

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ گاندھی جینتی منانا اور اسکی کھڑی مورتی پر پھول چڑھانا کیسا ہے مع دلائل جواب عنایت فرمائیں ؟
سائل : ساکن بریلی شریف
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک العزیز الوھاب

مورتی کسی کی ہو اس پر ہار پھول مالا چڑھانے کو فقہاء کرام نے کفر کہا ہے اسی طرح کفار کے مردوں پر پھول چڑھانے کو بھی ، اور ایسے ہی گاندھی جینتی پر خوشی منانا اور اس دن کی تعظیم و تکریم کرنا بھی کفر ہے لہٰذا جس شخص نے بھی اس دن کی تعظیم و تکریم کی مورتی پر ہار پھول چڑھائے اس پر توبہ فرض ہے اور تجدید ایمان و نکاح کرنا بھی لازم ہے 

فتاوی رضویہ میں ہے ،مسلمان کو دسہرے کی شرکت حرام ہے بلکہ فقہاء نے اسے کفر کہا اور اس میں بہ نیت موافقت ہنود ناقوس بجانا بے شک کفر ہے اور معبودان کفار پر پھول چڑھانا کہ ان کا طریقۂ عبادت ہے اشد و اخبث کفر 

الاشباہ والنظائر وغیرہا معتمدات اسفار میں ہے،عبادة الصنم كفر ولا اعتبار بما في قلبه ،( ج ٦ ص ١٤٩ رضا اکیڈمی ممبئی)

فتاوی فقیہ ملت میں ہےمورتیوں پر پھول مالا چڑھانے والے کافر و مرتد ہیں خواہ وہ کسی کی مورتی ہو۔ایسے لوگوں پر لازم ہے کہ علانیہ توبہ و استغفار کریں اور جو بیوی والے ہوں وہ تجدید نکاح بھی کریں۔(ج ١ ص ٢٥ مطبوعہ فقیہ ملت اکیڈمی اوجھاگنج بستی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ
محمد معراج رضوی براہی سنبھل یوپی الھند 
٧ ربیع الاول ١٤٤٤ ه‍







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney