دوبار طلاق دیا تو کیا قربت کرسکتاہے؟

 (سوال نمبر 2262)

 السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص نے نکاح کیا ہے ابھی رخصتی نہیں ہوئی لیکن صحبت ہو چکی ہے اور اس نے بیوی کو دو طلاقیں دی ہیں اور عدت کے اندر اپنے اس فعل سے توبہ کر چکا ہے، شام کے وقت یہ واقعہ پیش آیا صبح کو اس نے اپنے اس عمل سے رجوع کرتے ہوئے کہا کہ میں نے یہ غلط کیا ہے، اب وہ بیوی سے قربت چاہتا ہے دریافت طلب امر یہ ہے کہ اب کس صورت میں وہ اس سے قربت کرے گا، کیا وہ بیوی مذکور خاوند کیلئے حلال ہے کہ نہیں اگر حلال ہے تو صورت کیا ہوگی؟
سائل:محمد عبد الغنی اشرفی، انڈیا

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:برتقدیر صدقِ سائل شخصِ مذکور کی زوجہ پر دو طلاقِ رجعی واقع ہوگئی ہیں۔چنانچہ قرآنِ کریم میں ہے:اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ۪ فَاِمْسَاكٌۢ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِیْحٌۢ بِاِحْسَانٍ۔(البقرة:٢٢٩/٢)
ترجمہ،طلاق دو بار تک ہے پھر بھلائی کے ساتھ روک لینا ہے یا نکوئی کے ساتھ چھوڑ دینا ہے۔ (کنز الایمان)

   لہٰذا اب جبکہ شوہر اس عورت کو اپنے پاس رکھنا چاہتا ہے تو وہ عدت گزرنے سے پہلے اس سے رجوع کرلے مثلاً بیوی سے کہہ دے کہ میں نے تجھے اپنے نکاح میں واپس لیا، اِس طرح وہ عورت بدستور اس کی بیوی رہے گے اور دوبارہ نکاح وغیرہ کی بھی حاجت نہیں ہوگی۔چنانچہ علامہ ابو الحسین احمد بن محمد قدوری حنفی متوفی٤٢٨ھ لکھتے ہیں:اذا طلق الرجل امراتہ تطلیقة رجعیة او تطلیقتین فلہ ان یراجعھا فی عدتھا رضیت المرأة بذلک او لم ترض۔(مختصر القدوری،ص٣٢٥)
یعنی،جب کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک یا دو طلاقِ رجعی دے تو اس کیلئے عدت کے اندر عورت کی مرضی کے بغیر بھی اس سے رجوع کرنا جائز ہے۔
   اور اس صورت میں شوہر کو آئندہ اسے صرف ایک ہی طلاق دینے کا حق باقی رہے گا، پس جب بھی وہ اسے مزید ایک طلاق دے گا تو وہ عورت اس پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہوجائے گی اور پھر حلالہ کے بغیر ان دونوں کا نکاح نہیں ہوسکے گا۔چنانچہ قرآنِ کریم میں ہے:فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهٗ مِنْۢ بَعْدُ حَتّٰى تَنْكِحَ زَوْجًا غَیْرَهٗ۔(البقرة:٢٣٠/٢)
ترجمہ،پھر اگر تیسری طلاق اسے دی تو اب وہ عورت اسے حلال نہ ہوگی جب تک دوسرے خاوند کے پاس نہ رہے۔(کنز الایمان)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
جمعہ،١٠/ربیع الاول،١٤٤٤ھ۔٧/اکتوبر،٢٠٢٢ء








ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney