دونوں خطبوں کے درمیان کیا پڑھنا چا ہئے؟

سوال نمبر 1561

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ خطبہ کے درمیان جو امام بیٹھتے ہیں اس میں کیا پڑھنا چاہیے اور کتنے مقدار تک بیٹھ چاہئے؟ 

المستفتی  فرمان علی پالیتانہ:

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

    دونوں خطبوں کے درمیان ذکر واذکار اور تسبیح بھی بھی پڑھ سکتے ہیں اور اگر خاموش رہے جب بھی کوئی حرج نہیں

جیسا کہ فتاویٰ مرکزتربیت افتا میں ہے خطیب کو دونوں خطبوں کے درمیان ذکر و تسبیح یا درود شریف پڑھنا چاہیے تو پڑھ سکتا ہے اگر کچھ نہ پڑھے تو بھی کوئی حرج نہیں مگر مقتدیوں کے لئے جائز نہیں ایسا ہی فتاویٰ امجدیہ جلد اوّل صفحہ نمبر/ ۲۹۹ میں ہے

اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کابھی یہی معمول تھا کہ اکثر خاموش رہتے اور کبھی اخلاص یادرود شریف پڑھ لیتے جیسا کہ فتاویٰ رضویہ جلد سوم صفحہ نمبر/۷۶۵ میں ہے۔(فتاویٰ مرکزتربیت افتاء جلد اوّل صفحہ نمبر/۳۰۸/۳۰۹)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


محمد الطاف حسین قادری عفی عنہ


دیگر فتاؤ ں کے لئے یہاں کلک کریں









ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney