غزل لکھنا کیساہے؟

سوال نمبر 1562

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید شاعری سیکھنا چاہتا ہے تو وہ مشق غزل کے ذریعہ کرتا ہے اور کبھی غزل میں ہزل بھی لکھتا ہے اور کبھی بے ہودہ باتیں بھی اور کبھی نصیحت آموز اشعار لکھنے کی کوشش کرتا ہے اور پرانے غزلی شعراء جیسے میر تقی غالب احمد فراز داغ دہلوی وغیرہ وغیرہ کے اشعار پڑھتا ہے تو اسطرح انکے اشعار پڑھنے کا کیا حکم ہے اور اسکا اس حال میں شاعری سیکھنے کا کیا حکم ہوگا مدلل و خلاصہ سے جواب درکار ہے 

سائل : محمد علی حسن

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

 الجواب بعونہ تعالی 

زید کو چاہئے کہ غزلیات وغیرہ کو سیکھنے کے بجائے پہلے اپنی تعلیم مکمل کرے علم دین جسے حاصل کرنافرض ہے اسے حاصل کرے غزل ویسے بھی نہیں سیکھنی چاہئے کیونکہ غزل کے  معنیٰ ہیں عورتوں سے باتیں کرنا اور غزل ان اشعار کو کہتے ہیں جن میں عورتوں کے حسن وجمال کی تعریف کی گئی ہو عشقیہ اشعار  ـ لہٰذا زید کو سیکھنا ہی ہے تو پہلے عاشق رسول علامہ جامی علیہ الرحمہ  وشیخ سعدی شیرازی وسرکار اعلی حضرت وحضور مفتی اعظم ہند علیہم الرحمتہ والرضوان وغیرہ کے نعتیہ اشعار کو پڑھے ان کی سیرت وکردار اپناکر  اس سے استفادہ کرے اور  عشق رسول میں مستغرق ہوکر نعت پاک سیکھے تو اسے اس اصناف ادب میں کافی مدد ملے گی ـ مگر یہ  شعروشاعری اور نعت گوئی بھی  کوئی آسان کام نہیں ہے بلکہ نہایت مشکل ہے امام اہل سنت امام عاشقاں اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ’حقیقتا نعت شریف لکھنا نہایت مشکل ہے، جس کو لوگ آسان سمجھتے ہیں اس میں تلوار کی دھار پر چلنا ہے اگر بڑھتا ہے تو الوہیت میں پہو نچ جاتاہے اور کمی کرتا ہے تو تنقیص ہوتی ہے البتہ حمد آسان ہے کہ اس میں راستہ صاف ہے جتناچاہے بڑھ سکتا ہے، غرض ایک جانب اصلا حد نہیں اور نعت شریف میں دونوں جانب سخت پابندی ہے. الملفوظ شریف مطبوعہ کانپور صفحہ ۱۴۵ ـ

لہٰذا زید غزلیات کے اس پر خطر وادی سے گزرے گا تو اسے اس راہ میں لغزش اور کوتاہی کے سفر سے ہوکر کفر کی  منزلیں طے کرنی پڑ سکتی  ہیں جس سے اس کا ذہن بھٹک سکتا ہے  اور اس کا ایمان واسلام دین ومذہب خطرے میں پڑ سکتا ہے کیونکہ اکثر غزلیاتی اشعار میں کفر بھرے پڑے ہیں جس میں اللہ ورسول کی توہین کا پہلو بھی شامل ہوتا ہے اور محبوبہ کے حسن وجمال سیرت وکردار کو بڑی مبالغہ آرائی سے بیان کیا گیا ہوتا ہے ـ اس لئے  زید اپنی تعلیم مکمل کرے ورنہ شعرو شاعری تک ہی محدود رہ جائے گا ـ 

واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب

          کتبہ

 محمد علی قادری واحدی 

۲۲ شوال ۱۴۴۲ ھجری


فتاوی مسائل شرعیہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney