آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا نابالغ لڑکا آذان دے سکتا ہے

سوال نمبر 545

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا نابالغ لڑکا آذان دے سکتا ہے؟ جب کہ وہ بچہ قرآن مجید پڑھتا ہے اور نورانی تعلیم بھی لیکن عوام کا کہنا ہے وہ آذان نہیں دے سکتا اس بارے سے بھی آگاہ فرما دیں سرکار عالی فقط والسلام
سائل محمد شاکر رضوی




وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب نابالغ سے مراد ناسمجھ بچہ تو وہ اذان نہیں دے سکتا اور اگر سمجھ دار ہے اذان کے اوقات کو جانتا ہے اور اذان کے کلمات کو جانتا ہے تو اذان دت سکتا ہے. (بہار شریعت ح ٣و دیگر کتب فقہ)
جب کہ وہ بچہ قرآن پڑھنا جانتا ہے اور سمجھدار ہے تو اذان ضرور دے سکتا ہے عوام کا یہ کہنا کہ اذان نہیں دے سکتا ہے سراسرجہالت ہے اور شریعت میں من مانی کرنا ہے ایسے لوگوں پر لازم ہے کہ توبہ کریں اور دوبارہ غلط مسئلہ نہ بیان کر نے کا عہد کریں حدیث شریف میں ہے ان  پر  زمین و آسمان کے فرشتے لعنت کرتے ہیں من افتی بغیر علم لعنتہ ملائکۃ السماء والارض یعنی جو  بغیر علم کے فتوٰی دے اس پر آسمان و زمین کے فرشتوں کی لعنت ہو۔ ( کنز العمال بحوالہ ابن دساکر عن علی    حدیث ۲۹۰۱۸)


واللہ اعلم بالصواب
کتبہ

الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی

٢٩/صفرالمظفر١٤٤١ھ
٢٩/اکتوبر٢٠١٩ء منگل



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney