آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

ہلدی اور ابٹن لگانا کیسا ہے

سوال نمبر 544

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

سوال بصد ادب و احترام کے ساتھ  میرا سوال ہے کہ کیا شادی کو موقع پر ہلدی لگوانا ضروری ہے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں بہت ہی مہربانی ہوگی۔
ساٸل محمد رضوان علی
مقام ۔ مٹھیاں شریف پرتاپ پور سارن بہار




 وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب ہلدی اور ابٹن جس کو بعض جگہ بکوا کہتے ہیں لگانا جائز ہے مگر ضروری نہیں شادی ہو یا غیر شادی البتہ بالغ عورت سے لگوانا ناجائز وحرام ہے یہاں تک کہ ماں بھی بدن کو ہاتھ نہیں لگا سکتی اعلی مجدد اعظم امام احمد رضا خان علیہ الرحمتہ والرضوان سے پوچھا گیا کہ دولھے کو ابٹن لگانا اور اس موقع پر گڑ تقسیم کرنا کیسا ہے تو جواب میں ارشاد فرمایاکہ ابٹن ملنا جائزہے اور کسی خوشی پر گڑ کی تقسیم اسراف نہیں اور دولھا کی عمر نو دس سال کی ہو تو اجنبی عورتوں کا اس کے بدن میں ابٹن ملنا بھی گناہ وممنوع نہیں۔ ہاں بالغ کے بدن میں نامحرم عورتوں کا ملنا ناجائز ہے اور بدن کو ہاتھ تو ماں بھی نہیں لگاسکتی یہ حرام اور سخت حرام ہے. (فتاوی رضویہ جلد ٢٢/ص ٢٤٥.مترجم)

 واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی

٢٩/صفر المظفر ١٤٤١
٢٩/اکتوبر ٢٠١٩ منگل



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney