سوال نمبر 551
السلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا کوئی ایسی معتبر روایت ہے کہ جس میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ نبی پاک جب پیدا ہوئے تو اسوقت رات ختم ہو رہی تھی اور فجر (دن) کا آغاز ہورہا تھا؟
محمد وقاص عطاری فیصل آباد پاکستان
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب حضور رحمة اللعالمین شفیع المذنبین محبوب رب العالمینﷺ کی دنیا میں تشریف آوری کا ذکر اس طرح کیا گیا ھے کہ رات ختم ھو رھی تھی اور دن کا آغاز ھو رھا تھا.
حضرت علامہ بدر ملت الشاہ مفتی بدرالدین احمد صدیقی قادری رضوی علیہ الرحمہ نے بچوں کے پڑھنے کے لیۓ تعمیر ادب کتاب لکھی ھے جس میں آپ نے لکھا ھے کہ بارہ ربیع الاول دن دوشنبہ صبح سویرے بھور میں میرے آقا ﷺ دنیا میں تشریف لاۓ ۔
حضرت علامہ قاضی عبد الرزاق صاحب قبلہ بھترالوی حطاروی زیدہ مجدہ بحوالہ مواھب ؛؛ انوارمحمدیہ صفحہ 27 تحریر فرماتے ھیں
والاکثرون انه ولد عام الفیل وانه بعد الفیل بخمسین یوما وانه فی شھر ربیع الاول یوم الاثنین لثنتی عشرة خلت من عند طلوع الفجر
یعنی اکثر اھل علم کا قول یہی ھے کہ حضور ﷺ اس سال دنیا میں تشریف لاۓ جس سال ابرہہہ نے ھاتھیوں پر سوار ھو کر کعبہ شریف کو شھید کرنے کی مذموم حرکت کی اور وہ تباہ و برباد ھوا اس سال کو عام الفیل کہتے ھیں ۔آپ اس واقعہ کے پچاس دن بعد تشریف لاۓ یہ ربیع الاول کا مہینہ تھا اور اس کی بارہ تاریخ تھی پیر کا دن تھا صبح صادق کا وقت تھا ۔
تذکرة الانبیاء صفحہ 510
ھکذامدارج النبوة جلددوم صفحہ 22
و مقام نبوت صفحہ 47۔
لھذااس سے معلوم ھوا کہ سیدالمرسلین رحمة اللعالمین ﷺ نہ رات کے اندھیرے میں نہ دن کے اجالے میں تشریف لاۓ بلکہ رات ختم ھو رھی تھی اور دن شروع ھو رھا تھا یعنی دن رات دونوں نے اپنے آقاﷺ کی زیارت کی .
۔وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبه
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی عفی عنہ
یکم ربیع النور ١٤٤١ ھ
30اکتوبرسنة 2019 ء
بروز چھارشنبہ
0 تبصرے