آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

نماز میں رکعت پر شک ہو جائے تو کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 562

السلام علیکم و رحمتہ اللہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ زید نماز پڑھ رہا ہے دوران نماز اسے شک ہوا کہ تین رکعت ہوئے یا چار تو، اب کیا کرے؟ مفصل جواب عنایت فرمائیں 
سائل:-- فیصل ربانی 



وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته الجواب اللھم ہدایةالحق والصواب
  صورت مسئولہ مقتدی تحری کرے جیسا کہ کتب فقہ میں ہے 
اگر رکعت کے شمار میں بھول ہو گئی  تو غالب گمان کرکے اسی پر بنا کرے سجدہ سہو کی ضرورت نہیں  مگر غیر محل میں اتنی دیر تک سوچتا رہا  جس میں ایک رکن یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے کے مقدار تاخیر ہوگئی  تو اس تاخیر کی وجہ سے اس پر سجدہ سہو واجب ہوگا اور اگر غالب گمان کسی طرف نہیں تو کم اختیار کرے  مثلاً تین اور چار میں شک ہو تو تین مانے  دو اور تین میں شک ہو تو دو قرار دے اور تیسری اور چوتھی رکعت پر قعدہ کرے  کیوں کہ تیسری رکعت میں چوتھی کا احتمال باقی ہے  پھر چوتھی میں قعدہ کرکے سجدہ سہو کر ے سلام پھیر دے 

درمختار جلد ۱ صفہ ۷۰۵  ھدایہ بہار شریعت جلد ۴ صفہ ۵۷

کسی کو التحیات پڑھنے کے بعد یہ شک ہوا کہ تین رکعتیں ہوئیں یا چار  اور تین بار سبحان اللہ کہنے کے مقدار سوچتا رہا  پھر یقین ہو گیا کہ چار ہوگئی ہیں تو اس صورت میں اس پر سجدہ سہو واجب ہے  اور اگر ایک طرف سلام پھیر نے کے بعد ایسا ہوا تو کچھ نہیں

عالمگیری بہار شریعت جلد ۴ صفہ ۵۷

ایسا ہی مسائل سجدہ سہو صفہ ۸۷ پر ہے 

واللہ تعالیٰ اعلم
کتبـــہ
محــمد معصــوم رضا نوری عفی عنہ 
مقیم حال منگلور کرناٹک
۳ ربیع النور شریف ۱۴۴۱ھ
۲ نومبر ۲۰۱۹ء بروز سنیچر
+918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney