مزار اولیاء کا طواف کرنا

 سوال نمبر 2515

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ

الاستفتاء: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اولیاء کرام علیہم الرضوان کے مزار کے اردگرد طواف کرنا از روۓ شرع کیسا ہے خواہ وہ عبادت کی غرض سے ہو یا حصول قرب الٰہی جیساکہ مداری حضرات شاہ قطب مدار بدیع الدین علیہ الرحمہ کے روضے پر کرتےہیں اور جب ابتدا کرتےہیں تو یوں کہتے ہیں یا مدار الذی لابدایۃ لذاتہ و لانھایۃ لملکه یا مدار الارض و السماء یا مدار الدنیا والآخرۃ  کیا غیر خدا کے لۓ ایسے الفاظ کو بولنا روا ہےبینوا بالتفصیل وتؤجروا

المستفتی: محمد عامر فضیل مرکزی رمول دربنگہ بہار


وَ عَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ

الجواب بعون الملک الوھاب: کعبہ شریف کے علاوہ کا طواف جائز نہیں ہے چاہے انبیاء یا اولیاء یا صالحین کی قبور کا ہو کیونکہ طواف عبادت ہے جو فقط کعبۃ اللہ کے لئے مشروع ہے کما قال اللّٰه تعالیٰ {وَلْیَطَّوَّفُوْا بِالْبَیْتِ الْعَتِیْقِ سورۂ حج آیت٢٩} لہذا مزارات اولیاء کا طواف خواہ بغرض عبادت ہو یا حصول قربِ الٰہی از روئے شرع ناجائز و حرام ہے۔

چنانچہ حسین بن محمد سعید عبد الغنی المکی الحنفی  علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:

(و لايطوف) أي ولايدور حول البقعة الشريفة لأن الطواف من مختصات الكعبة المنيفة، فيحرم حول قبور الأنبياء والأولياء اھ...

(ترجمہ: اور طواف نہیں کریگا یعنی گنبد خضریٰ کے ارد گرد چکر نہ لگائے کیوں کہ طواف کعبۂ معظمہ کی خصوصیات میں سے ہے پس انبیاء اور اولیاء کی قبروں کا طواف حرام ہے)۔

(ارشاد الساری، باب زیارۃ سید المرسلین ﷺ، فصل و لیغتنم أیام مقامه بالمدینۃ المشرفۃ، صفحہ ٥٦٦، مطبوعہ بیروت-لبنان)۔

اور امام اہلسنت سید اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ: 

"مزار کا طواف کہ محض بہ نیت تعظیم کیا جائے ناجائز ہے کہ تعظیم بالطواف مخصوص بخانہ کعبہ ہے اھ...(فتاویٰ رضویہ شریف، باب الجنائز، قبر اور مقابر سے متعلق احکام، جلد ۹، صفحہ ٥۲۹، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)۔

اور یا مدار الذی لابدایۃ لذاتہ و لانھایۃ لملکه یا مدار الارض و السماء یا مدار الدنیا والآخرۃ (یعنی: اے وہ مرکز جس کی ذات میں کوئی ابتداء نہیں اور جس کے بادشاہت کی کوئی انتہا نہیں اے زمین و آسمان کے مرکز اے دنیا و آخرت کے مرکز) یہ الفاظ ذات باری تعالیٰ کی صفات ہیں ان کا استعمال غیر اللہ کے لیئے شرک ہے۔ لہذا مداریوں کا بدیع الدین شاہ مداری علیہ الرحمہ کے لئے ان الفاظ کا استعمال ناجائز اور حرام اور شرک پر مبنی ہے ان افعال سے توبہ و استغفار کرنا چاہئے اور آئندہ نہ کرنے کا عہد مصمم کرنا چاہئے۔

وَاللّٰهُ تَعَالٰی عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُهٗ ﷺ أَعْلَمُ بِالصَّوَابِ 


کتبـــــــــه: 

وکیل احمد صدیقی نقشبندی پھلودی جودھپور راجستھان (الھند)۔

خادم: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان (الھند)۔

٢٧ شعبان المعظم ١٤٤٥ ھجری۔ ٩ مارچ ٢٠٢٤ عیسوی۔ بروز سنیچر







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney