پیتل کی چوڑی پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1268


اَلــسَــلامُ عَــلَــيْــكُــمْ وَرَحْــمَــةُ الــلّٰــهِ وَبَــرَكَــاتُــهْ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر عورت پیتل کی چوڑیاں پہن کر نماز پڑھے تو کیا نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ مدلل جواب عنايت فرمائیں! بینوا تو جروا

المستفتی ۔ محمود احمد قادری جامعی مہنڈر پور جموں و کشمیر




وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب:

خواتین کا لوہا، تانبہ، پیتل کے کنگن یا چوڑی یا انگوٹھی پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے 

جیسا کہ فتاویٰ فیض الرسول میں ہے: تانبہ ، پیتل اور لوہے کے زیورات پہن کر نماز پڑھنے سے نماز مکروہ تحریمی ہوگی۔

ایسا ہی فتاویٰ رضویہ شریف جلد سوم صفحہ ۴۲۲ میں ہے: اور ہر وہ نماز کہ مکروہ تحریمی ہو اس کا دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔ 

درمختار میں ہے: "کل صلاۃ ادیت مع کراھۃ التحریم تجب اعادتھا۔  وھو تعالیٰ اعلم بالصواب

(فتاویٰ فیض الرسول جلد اول صفحہ ۳۷۵)



کتبہ: فقیر غلام محمد صدیقی فیضی

۱۵/ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۲ ہجری

مطابق ۳۱/ دسمبر ۲۰۲۰ عیسوی

بروز جمعرات







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney