سوال نمبر 575
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کی جس طرح قرآن مجید میں مکی اور مدنی سورت ہیں ! کیا اسی طرح نماز میں بھی مکی اور مدنی نمازیں ہیں ؟ اور اگر ہیں تو کون سی مکی اور کون سی مدنی ہے تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی
سائل : مـحـمـد اســلام رضــا بارہ بنـکــوی
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب ۔ھاں جس طرح قرآن مقدس میں مکی اور مدنی سورتیں ھیں ۔ویسے ھی نماز میں بھی مکی اور مدنی رکعتیں ھیں ۔ظہر اور عصر اورعشاء کی چار رکعتوں میں پہلی دو رکعت جو بھری پڑھی جاتی ھیں وہ مکی ھیں ۔اور جو خالی پڑھی جاتی ھیں ۔وہ مدنی ھیں ۔
جیسا کہ حضور شہزادۓغوث الثقلین علامہ الشاہ الحاج مفتی سید آل رسول حسنین میاں برکاتی علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا کہ ابتداء میں نماز دو دو رکعت تھی ۔جب رسول اللہ ﷺ مدینہ شریف تشریف لاۓ اور اطمینان ھوگیا تو مغرب کے علاوہ اور نمازوں میں دو رکعت کا اضافہ فرمایا ۔اور مغرب میں اس لئے اضافہ نہیں فرمایا کہ یہ دن کی نماز وتر ھے .
(کیا آپ جانتے ھیں صفحہ 347 نواں باب)
لھذا یہ جان لیجیۓ کہ پہلے دو دو رکعت فرض ادا کییۓ جاتے تھے بعد میں دو دو رلعت کا اضافہ ھوا ۔
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب ۔
کتبه
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھ نگریوپی
یکم ربیع النور شریف ١٤٤١ھ
30اکتوبرسنة 2019 ء
بروز چھار شنبہ
0 تبصرے