کیا نابالغ طلاق دے سکتا ہے

سوال نمبر 584

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

سوال ایک لڑکا نو سال کی عمر کاتھا لڑکی بھی نابالغہ تھی ولی نے بچپن میں نکاح کردیا تھا اب لڑکی  بالغ ہے لڑکا نابالغ ہے اب دونوں طرف کے ولی طلاق کروانا چاہتے رخصتی سے پہلے تو معلوم یہ کرنا ہے کہ بچپن میں کیا ہوا نکاح صحیح ہے کہ نہیں؟ اورمہر کی کیا صورت بنے گی اب رخصتی سے پہلے طلاق کیا مسٸلہ بنے گا 
جواب کی سخت ضرورت ہے مولانا تاج محمد صاحب مولانا امیرالحسن صاحب اور دوسرے تمام ممبران گروپ توجہ فرماٸیں





وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب ھوالھادی الی الصواب: ولی نے نابالغ کی شادی اپنی رضا سے کی تو یہ جائز ودرست ہے اور نکاح بھی درست ہوگیا سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ سے سوال ہوا کہ "زید نابالغ کا نکاح ہندہ نابالغہ کے ساتھ ان کے وارثوں نے کیا، یہ نکاح جائزہے یا نہیں؟ اور زید یا ہندہ بعد بلوغ اسے فسخ کرسکتے ہیں یا نہیں؟ تو آپ نے جواب میں ارشاد فرمایا "کہ زید کا نکاح اس کے باپ نے کیا، اور باپ کا کیا ہوا نکاح لازم ہوتاہے یعنی اولاد کو اس کے فسخ کا اختیار نہیں ہوتا" (فتاوی رضویہ ج ١١/ص٥٣٠ /٥٣١)

البتہ باپ دادا کے علاوہ کسی اور نے کیا تو بالغ ہوتے ہی نکاح فسخ کرنے کا اختیار ہے جیسا کہ فتاوی ہندیہ میں ہے  فان زوجھماالاب والجد فلا خیارلھما بعد بلوغھما وان زوجھما غیرالاب والجد فلکل واحد منھما الخیار اذا بلغ ان شاء اقام علی النکاح و ان شاء فسخ یعنی نابالغ لڑکے یا لڑکی کا نکاح باپ یا دادا نے کر دیا تو بالغ ہونے کے بعد ان دونوں کو فسخ نکاح کا اختیار نہیں اور اگر باپ دادا کے علاوہ کسی دوسرے ولی نے نکاح کیا ہے تو بالغ ہونے کے بعد تو لڑکے اور لڑکی کو اس بات کا اختیار ہے کہ چاہیں نکاح باقی رکھیں اور اگر چاہیں تو نکاح فسخ کردیں. (عالمگیری مطبوعہ مصری جلد اول ص٢٦٧/بحوالہ فتاوی فیض الرسول جلد اول ص٦٨٢)

چونکہ ابھی لڑکا نابالغ ہے اس لئے طلاق نہیں ہوسکتی جب تک لڑکا بالغ نہ ہوجائے اور لڑکے کے سواکوئی دوسرا طلاق نہیں دے سکتا (ماخوذ فیض الرسول جلد دوم ص١٠٦)

جب طلاق نہیں ہوسکتی تو مہر کا معاملہ ہی نہیں رہا ہاں بالغ ہونے کے بعد رخصتی سے پہلے طلاق دیگا تو نصف(آدھا) مہر دینا ہوگا.جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے وَ اِنۡ طَلَّقۡتُمُوۡہُنَّ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ تَمَسُّوۡہُنَّ وَ قَدۡ فَرَضۡتُمۡ لَہُنَّ فَرِیۡضَۃً فَنِصۡفُ مَا فَرَضۡتُمۡ ﴿سورہ بقرہ۲۳۷﴾
ترجمہ اور اگر تم نے عورتوں کو بے چھوئے طلاق دے دی اور ان کے لئے کچھ مہر مقرر کرچکے تھے تو جتنا ٹھہرا تھا اس کا آدھا واجب ہے  (کنزالایمان )


واللہ اعلم بالصواب

کتبہ

الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی

١٣/ربیع الاول ١٤٤١ھ
١١/نومبر ٢٠١٩ء بروز بدھ






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney