آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

دیوبندی کے دوکان سے سامان خریدنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 593

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں مسئلہ یہ ہے کہ وہابی کے ہوٹل میں کھانا اور ان کی دکان سے دیگر چیزیں خرید کر کھانا کیسا ہے اور ان کی دوکان سے بغیر کھانے والی چیز خریدنا کیسا ہے 
سائل محمد راحت پیلی بھیت




وعلیکم السلام و رحمۃاللہ و برکاتہ
الجواب اللھم ہدایةالحق والصواب
امام اهلسنت حضور سیدی سرکار اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ لکهتے ہیں
غیر مقلدین وہابیہ پر بوجوہ کثیرہ الزام کفر ہے، ان میں جو منکر ضروریات دین ہیں وہ تو بالاجماع کافر ہی ہیں،  ورنہ فقہائے کرام ان پر حکم کفر فرماتے ہیں اور ذبیحہ کا حلال ہونا نہ ہونا حکم فقہی ہے، خصوصاً وہی احتیاط کہ مانع تکفیر ہو، یہاں ان کے ذبیحہ کے کهانے سے منع کرتی ہے کہ جمہور فقہائے کرام کے طور پر حرام و مردار کا کهانا ہوگا-
دوسرے مقام پر فرماتے ہیں کہ : دیوبندی کا ذبیحہ مردار ہے 

(فتاویٰ رضویہ جدید  جلد ۲۰ صفحہ ۲۴۹)

بد مذاہب سے کوئی تعلقات نہ رکھے نہ ان کے ہوٹلوں میں کھانا کھائے نہ ان کے یہاں آمد و رفت
حدیث شریف میں ہے ولا تجالسوھم ولا تشاربوھم  ولا تواکلوا ھم  

{ ترجمہ} نہ ان کے ساتھ بیٹھو نہ ان کے ساتھ پیو نہ ان کے ساتھ کھاؤ 

انوار الحدیث صفحہ ۱۰۳ 

فتاوی مرکزی تربیت افتاء جلد دوم صفحہ ۹۰ 
  
اور رہی بات وہابی دیوبندی کے دوکان سے سامان خریدنے کی تو اس سے بھی بچنا بہتر ہے            

واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبـہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
منگلور کرناٹک انڈیا
۲۷ ربیع النور شریف ۱۴۴۱ھ
۲۵ نومبر ۲۰۱۹ء بروز سوموار
          +918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney