سوال نمبر 603
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حضرت میرا ایک سوال عرض ہے کہ جو مسلمان اپنی دکان سے کسی دوسرے مسلمان کو بینڈ باجا ڈیجے وغیرہ کرائے پر دے مطلب اس چیز کا دھندہ کرے تو اس کے لئے کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی؟
سائل انور علی شاہ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ الجـــــــــــــــــــــواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایتہ الحق والصواب
بینڈ باجے کا دھندہ کرنا اس کو کرایہ پر دینا ناجائز و حرام ہے اور اس کی آمدنی خبیث ہے چونکہ خاص طور پر بینڈ باجا ناچ نچانے یا اور اس قسم کے دوسرے کاموں میں استعمال کیا جاتا ہے اور ڈیجے و لاؤڈ اسپیکر اگر جائز کام میں استعمال کیا جائے جیسے میلاد شریف اور تقریر وغیرہ میں تو اس کا دھندہ کرنا نیز اس کی آمدنی جائز ہے ـــ اور اگر یہ بھی ناجائز کام میں استعمال کیا جائے تو اس کا بھی دھندہ کرنا اور اس کی آمدنی ناجائز ہے کتب فتاوی
واللہ تعالی ورسولہ اعلم
طالب دعا حقیر عجمی محمد علی قادری واحدی
۱ ربیع الغوث ۱۴۴۱ ھجـــــری
0 تبصرے