آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

چاندی کا زیور بچوں کو پہنانا کیسا؟

سوال نمبر 658

السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ گیارہویں شریف کے موقع پر کچھ جگہ رواج ہے کہ چاندی کا چاند بچوں یا دیگر لوگوں کو پہناتے ہیں آیا ایسا کرنا صحیح ہے یا نہیں مدلل جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں
سائل :-- حکیم الله فیضی خادم جامعہ دارالقرأت رضا نگر کورھی باندہ یوپی




وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ وبرکاتہ الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایتہ الحق والصواب

 امام اہل سنت سرکار اعلٰی حضرت امام محمد احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ لڑکے کو ہنسلی وغیرہ زیور پہنانا حرام ہے،  فتاویٰ رضویہ شریف قدیم جلد نہم صفحہ ۵۳
 اور حضور صدرالشرعیہ علامہ مفتی محمد امجد علی قادری رضوی علیہ الرحمہ اپنی شہرہ آفاق کتاب بہار شریعت حصہ شانزدہم صفحہ ۴۲۸ میں درمختار ورد المحتار کے حوالہ سے تحریر فرماتے ہیں کہ لڑکوں کو سونے چاندی کے زیور پہنانا حرام ہے اور جس نے پہنایا وہ گنہ گار ہوگا،،، لھذا چاہے گیارہویں شریف کا موقع ہو یا شادی بیاہ یا اور کوئی موقع اگر کسی نے بچے کو سونے چاندی لوہا تانبہ پیتل کے زیورات پہنایا تو وہ گنہ گار ہو گا اور اسی طرح  لوہے کا چاقو آسیب سے بچنے کے لئے بعض عورتیں بچے کی کمر میں پہنا دیتی ہیں یہ بھی گناہ ہے اور کافر و   مشر کوں کا طریقہ ہے ـــ 

واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب 
       کتبہ
 حقیر عجمی محمد علی قادر واحدی 
۱۸ جمادی الاولی ۱۴۴۱ ھجری



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney