آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

عید گاہ میں نماز جنازہ پڑھنا کیسا؟

سوال نمبر 683

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓدین و مفتیان شرع اس مسئلے میں "کیا عیدگاہ میں نماز جنازہ ہوسکتی ہے نیز یہ ارشاد فرمائیں کہ عیدگاہ میں جوتا پہن کرجانا کیسا؟" 
المستفتی: سید محمد آفتاب گودھرا گجرات

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوھاب

واضح رہے کہ راجح اور مفتی بہ قول کے مطابق عیدگاہ حالت نماز میں مسجد کی طرح ہے اور اس کے علاوہ حکم مسجد میں داخل نہیں!  
لھذا دریافت کردہ مسئلے میں عیدگاہ میں نماز جنازہ پڑھنا جائز و درست ہے نیز جوتا پہن کر جانا بھی جائز ہے البتہ جوتا پہن کر عیدگاہ میں جانے سے بچنا چاہیے کہ عرف عام میں اسے معیوب سمجھا جاتا یے! 

امام اہل سنت حضرت علامہ امام طحطاوی سہروردی علیہ الرحمہ عیدگاہ میں نماز جنازہ پڑھنے کا حکم بیان کرتے ہوۓ فرماتے ہیں:" لاتکرہ فی۔۔ مدرسۃ ،و مصلی عید لانہ لیس لھا حکم المسجد فی الاصح الا فی جواز الاقتداء 
ترجمہ:مدرسہ اور عیدگاہ میں (نماز جنازہ) مکروہ نہیں، اس لیے کہ اصح قول کے مطابق(عیدگاہ) حکم مسجد میں داخل نہیں البتہ جواز اقتدا میں مسجد کے حکم میں ہے!
(حاشیۃالطحطاوی علی مراقی الفلاح باب احکام الجنائز فصل: السلطان أحق بصلاته ص٥٩٥ س ١٣، ١٤ دارالکتب العلمیۃ بیروت) 

درمختار مع ردالمحتار میں ہے:"واما المتخذ لصلوۃ جنازۃ أو عید، فہو مسجد في حق جواز الاقتداء لا في حق غیرہ فحل دخولہ لجنب حائض کفناء المسجد ورباط ومدرسۃ۔ 
ترجمہ: اور رہا مسئلہ (عیدگاہ میں) نماز جنازہ یا نماز عید پڑھنےکا تو (اس مسئلے میں عیدگاہ) جواز اقتدا کے حق میں مسجد ہے نہ کہ اس کے غیر میں پس تو اس میں ناپاک، حائضہ کا جانا جائز ہے جیساکہ (ان لوگوں کا) فناۓمسجد،رباط اور مدرسہ میں (جانا جائز ہے)
(الدر مع الرد، کتاب الصلاۃ، باب ما یفسد الصلاۃ و ما یکرہ فیہا ۱/۶۵۷، ۲/۴۳٠)

الانتباہ: ١ عیدگاہ اگرچہ مذہب مختار پر عین مسجد نہیں پھر بھی اس کی تنظیف و تطہیر کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے، اور عیدگاہ میں کھیل کود کرنا یا بلا وجہ شرعی اسے راستہ بنانا یا خرید و فروخت کرنا مطلقاً ناجائز و حرام ہے!

٢ مذکورہ بالا احکام شہر کی وقفی عیدگاہ کے متعلق ہیں، لھذا غیر وقفی عیدگاہ یا دیہات کی عیدگاہ پر یہ احکام جاری نہ ہوں گے کیوں کہ غیر وقفی عیدگاہ مالک کی ملکیت میں باقی رہتی ہے تاآنکہ وقف نہ کردے،اور دیہات میں چونکہ عیدین و جمعہ مشروع نہیں اس لیے وہاں عیدگاہ کا وقف درست نہیں وقف کرنے سے بھی وقف نہ ہوگا اور زمین مالک کی ملک میں باقی رہےگی 

واللہ تعالٰی و رسولہ الاعلی اعلم بالصواب
عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم 

کتبہ: سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی
شاہی دارالقضا و آستانئہ عالیہ غوثیہ سہروردیہ داہود شریف الہند 
بتاریخ ٢٠ذوالحجہ١٤٤٦ھ
بمطابق ١٧جون٢٠٢٥ء
بروز سہ شنبہ (منگل)



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney