سوال نمبر 684
السلام وعلیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ
سنت موکدہ کے قعدہ اولی میں التحیات کے بعد دورد شریف ضروری ہے کیا؟
تیسری رکعات میں الحمداللہ اور کوئی سورہ پڑھنا ضروری ہے کیا ؟
سائل احمد رضا یوپی
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
سنت مؤکدہ کے قعدہ اولی میں التحیات کے بعد درودشریف اگر اللھم صلی علی سیدنا محمد تک پڑھا تو اس پر سجدہ سہو واجب ہے ۔
جیسا کہ حضورصدرالشریعیہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمةوالرضوان نےارشادفرمایا،،
فرض و واجب و سنن رواتب کے قعدہ اولی میں تشہد کے بعد اتنا کہہ لیا اللھم صلی علی محمد یا اللھم صلی علی سیدنا تو اگر سہواً ہو سجدہ سہو کرے ۔اور اگر عمداً ہو تو اعادہ واجب ہے ۔
بحوالہ درمختار وردالمحتار جلداول صفحہ ٣٤٢
بہارشریعت جلداول حصہ سوم صفحہ ٧٢
اور ارشاد فرماتے ہیں ،، جو سنت مؤکدہ چار رکعتی ہے اس کے قعدہ اولی میں صرف التحیات پڑھے اگر بھول کر درودشریف پڑھ لیا تو سجدہ سہو کرے ،،
بہارشریعت جلداول حصہ چہارم صفحہ ١٤
اور نماز فرض کی پہلی دو رکعتوں میں اور سنن ووتر ونوافل کی ہر ہر رکعت میں سورہ ملانا واجب ہے ۔
بہارشریعت جلداول حصہ سوم صفحہ ٧٠میں ہے ،، الحمد اور اس کے ساتھ سورت ملانا فرض کی دوپہلی رکعتوں میں اور نفل ووتر کی ہررکعت میں واجب ہے ۔
اورفتاوی امجدیہ میں ہے ،، ظہر کی سنتوں میں چاروں رکعت بھری پڑھی جاۓ گی ۔یعنی ہرایک میں فاتحہ کے بعد ضم سورت واجب ہے ۔
بحوالہ درمختار بیان واجبات صلواة میں ہے ،، وضم سورة فی الاولیین من الفرائض وفی جمیع رکعات النفل وکل الوتر ۔اور نفل اس مقام پرعام ہے سنت مؤکدہ وغیرمؤکدہ کوشامل ہے ۔
درمختار میں ہے کل سنة نافلة ولاعکس ۔
ردالمحتار میں ہے والکل یسمی نافلة لانه زیادة علی الفرض لتکمیله ۔
پس معلوم ہواکہ ظہر یاجمعہ کی چاررکعت والی سنتوں میں ہررکعت میں سورت ملائ جاۓ گی ۔
فتاوی امجدیہ جلداول صفحہ ٩٧
جیساکہ شمس العلماء حضرت علامہ مفتی شمس الدین احمد رضوی جعفری علیہ الرحمةوالرضوان نے ارشادفرمایا ،، الحمد اور اس کے ساتھ سورت یا آیت ملانا فرض کی دوپہلی رکعتوں میں اور نفل اوروتر اور سنت کی ہر رکعت میں واجب ہے ۔
قانون شریعت حصہ اول صفحہ ٩٥
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبه
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی
٨ جمادی الاخری ١٤٤١ھ
٣ فروری ٢٠٢٠ء
0 تبصرے