آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

سونا چاندی کا خلال استعمال کرنا کیسا؟

سوال نمبر 685

السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
حضرت مفتی صاحب قبلہ  
 ایک مسئلہ کا جواب عنایت فرمائیں
   مسئلہ یہ ہے کہ سونا یا چاندی کے خلال سے داتنوں کا خلال کرنا کیسا ہے کر سکتے ہیں یا نہیں ؟ ساتھ میں حوالہ رہے تو مہربانی ہوگی؟۔  فقط والسلام  
المستفتی : محمد عمران برکاتی گجرات




وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ جواب:-- سونے چاندی سے بنے ہوئے خلال کا استعمال ممنوع ہے کیونکہ مردوں کے لئے مطلقاً اور عورتوں کے لئے سونے چاندی کے زیور کے علاوہ سونے چاندی کی بنی ہوئی ہر چیز کا استعمال ناجائز ہے یہاں تک کہ سونے چاندی کے چمچے سے کھانا ، ان کی سیلائی یا سرمہ دانی سے سرمہ لگانا ، ان کے آئینہ میں منہ دیکھنا اور ان کے قلم دوات وغیرہ استعمال کرنا جائز نہیں جیسا کہ در مختار مع الرد المحتار میں ہے کہ

" يكره الاكل بملعقة الفضة و الذهب و الاكتحال بميلهما و ما اشبه ذلك من الاستعمال كمكحلة و مرآة و قلم و دواة و نحوها " اھ ( در مختار مع الرد المحتار ج 9 ص 564 : کتاب الحظر و الاباحة )

 اور بہار شریعت میں ہے کہ " عورتوں کو ان ( سونے چاندی ) کے زیور پہننے کی اجازت ہے زیور کے سوا دوسری طرح سونے چاندی کا استعمال مرد و عورت دونوں کے لئے ناجائز ہے " اھ ( بہار شریعت ج 3 ص 395 : ظروف کا بیان ) اور ایسا ہی جنتی زیور ص 399 پر ہے )


لہٰذا مذکورہ باتوں سے واضح ہوا کہ سونے چاندی کے بنے ہوئے خلال کا استعمال ممنوع ہے کیونکہ سوائے عورتوں کے زیور کے سونے چاندی سے بنے ہوئے تمام اشیاء کا استعمال مرد و عورت سب کے لئے ممنوع ہے ۔ 

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ
 کریم اللہ رضوی
 خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ
اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی
موبائل نمبر 7666456313



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney