لگے جتنے بھی فتوے تعزیہ داری نہ چھوڑیں گے اسطرح شعر پڑھنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 686


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

سوال کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین ان اشعار کے تعلق سے

 لٹائیں گے صدا ہم کربلا والوں پہ جان و تن
اگر ہے یہ گناہ تو یہ گنہگاری نہ چھوڑیں گے

وقار عظمت خون محمد کی قسم
لگیں جتنے بھی فتوے لیکن تعزیہ داری نہیں چھوڑیں گے

سائل نظام اختر پیلی بھیت شریف یوپی





وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب ھو الھادی الی الصواب  پہلا شعر  درست ہے  اس میں کوئی قباحت نہیں جیسے امام شافعی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا تھا لو كان رفضاً حب آل محمّد فليشهد الثقلان أنى رافضى یعنی اگر آل رسول کی محبت  کا نام رافضی ہے تو جن وانسان گواہ ہو جائیں کہ بے شک اس معنی میں میں رافضی ہوں. 

البتہ دوسرا شعر دو وجہ سے غلط ہے اور پڑھنے والے پر توبہ لازم ہے کیونکہ حضور کی قسم کھانا جائز نہیں یہ گستاخی ہے دوسری بات تعزیہ داری نہیں چھوڑیں گے معاذ اللہ سرکار کے نام کی قسم کھا کر یہ کتنی ہٹ دھرمی سے کہہ رہا ہے کہ تعزیہ داری نہیں چھوڑیں گے جبکہ مروجہ تعزیہ داری ناجائز ہے تحقیق کے لئے سرکار اعلٰی حضرتِ رضی اللہ عنہ کا رسالہ مبارکہ رسالہ تعزیہ داری کا مطالعہ کریں.

حاصل کلام یہ ہے کہ شعر دوم کا پڑھنا جائز نہیں ہے جو پڑھے گا اس پر توبہ لازم ہے.
واللہ اعلم بالصواب

         کتبہ
فقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی ارشدی اترولوی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney