حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ، کو کرم اللہ وجہ الکریم لکھنا کیسا؟

سوال نمبر 772

السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کی حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے نام کے آگے کرم اللہ تعالٰی وجہہ الکریم  کیوں لکھا جاتا ہے، اس کی کیا وجہ ہے! 
فقط والسلام
سائل عطاء اللہ صاحب



وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوہاب

حضرت علی کو  کرم الله وجہہ الکریم کہنے کہ وجہ تاجدار اہلسنت مجدد دین ملت حضور اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ نے تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے 
جب قُریش مبتَلائے قَحْط ہوئے تھے تو نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ابوطالِب پرتخفیفِ عِیال (یعنی بال بچّوں کا بوجھ ہلکا کرنے) کے لئے حضرت مولا علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو اپنی بارگاہِ ایمان پناہ میں لے آئے ، حضرت مولیٰ علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کِنارِ اقدس (یعنی آغوش مبارَک) میں پَروَرِش پائی ، نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی گود میں ہوش سنبھالا ، آنکھ کُھلتے ہی نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا جمالِ جہاں آرا دیکھا ، نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہی کی باتیں سنیں ، عادتیں سیکھیں ۔ تو جب سے اِس جنابِ عِرفان مآب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کو ہوش آیا قَطْعًا یقیناً ربّ عَزَّوَجَلَّ کو ایک ہی جانا ، ایک ہی مانا ۔ ہرگز ہرگز بُتوں کی نَجاست سے ان کا دامنِ پاک کبھی آلودہ نہ ہوا ۔ اسی لئے لَقَبِ کریم ’’کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ ‘‘ ملا ۔ 
(فتاوی رضویہ جلد ۲۸ صفحہ ۴۳۶)
رضا فاؤنڈیشن لاہور

واللہ اعلم باالصواب
کتبــــــہ 
محمــد معصـوم رضا نوری عفی عنہ
منگلور کرناٹک انڈیا
۶ شعبان المعظم ١٤٤١؁ھ_






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney