سوال نمبر 771
السلام علیکم رحمتہ اللہ و برکاتہ
سیدا بی بی کی کہانی سننا کیسا ہے جو گاؤں میں عورتیں مانتی ہیں کہ اگر میرا فلاں کام پورا ہو گیا تو میں سیدہ بی بی کی کہانی سنوں گی تو سیدوں کی کہانی سننا کیسا ہے جائز ہے یا ناجائز
جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی سایل محمد عباس اشرفی کچھوچھہ شریف
وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ
الجــــــواب بعون الملك الوھاب
حضور فقیہ ملت علیہ الرحمہ
ایسے ہی ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں کہ
دس بیویوں کی کہانی ، سولہ سیدوں کی کہانی اور شہادت نامہ اگر صحیح روایتوں پر مشتمل ہوں تو ان کا پڑھنا اچھا ہے یوں ہی دیگر سبق آموز کہانیاں بھی اور اگر ان میں غلط اور جھوٹی روایتیں بیان کی گئی ہوں تو ان کا پڑھنا جائز نہیں البتہ ان کتابوں کے پڑھنے کی منت ماننا ضرور جہالت ہے
ایسا ہی فتاوی رضویہ ج 9 ص 88 نصف اول
اور فتاوی مصطفویہ ص 526 پر ہے
اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ بہار شریعت حصہ 9 ص 35 پر تحریر فرماتے ہیں کہ " منت مانا کرو تو نیک کام ، نماز ، روزہ ، خیرات اور درود شریف کلمہ شریف ، قرآن شریف پڑھنے ، فقیروں کو کھانا دینے ۔ کپڑا پہنانے وغیرہ کی منت مانو اھ۔
(بہارشریعت حصہ نہم صفحہ نمبر 35۔)
( فتاوی فقیہ ملت ج 2 ص 96 )
واللہ اعلم بالصواب
کتـــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ
محمد الطاف حسین قادری خادم التدریس دارالعلوم غوث الورٰی ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الھند
موبائل فون/9454675382
0 تبصرے