سوال نمبر 858
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام گانجا پینا کیسا ہے ؟حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
سائل محمد عباس اشرفی کچھوچھہ شریف
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
گانجا پینا ناجائز و حرام ہے ۔کم ہو یا زیادہ ۔کیونکہ گانجا نشہ آور چیز ہے اور نشہ آور چیز جس سے انسان ہوش میں نہ رہتا ہو اس کا پینا ناجائز و حرام ہے۔
جیسا کہ حضور صدر الشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ھیں،، گانجا اور بھنگ پینا ناجائز و حرام ہے کہ گانجا مفتر اور بھنگ مسکر ہے ۔
حدیث شریف میں ہے ،، نھی النبی صلی الله تعالٰی علیه وسلم عن کل مسکر و مفتر ،،
فتاوی امجدیہ جلدچھارم صفحہ ٣٠٧
گانجا نشہ آور چیز ہے اور ہر وہ چیز جس سے نشہ آوروں کی مشابہت ہو اس کا پینا ناجائز و گناہ ہے۔
جیساکہ فقیہ الاسلام والمسلمین حضور اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی رضی اللہ تعالٰی عنہ تحریر فرماتے ھیں ،، نشہ بذاتهٖ حرام ہے نشہ کی چیزیں پینا جس سے نشہ بازوں کی مشابہت ہو اگرچہ حد نشہ تک نہ پہنچے یہ بھی گناہ ہے یہاں تک کہ علماۓ کرام نے تصریح فرمائی ہے کہ خالص پانی دورِ شراب کی طرح پینا بھی حرام ہے ۔
احکام شریعت حصہ دوم صفحہ ١٦٥
وھو سبحانہ تعالٰی اعلم بالصواب
کتبه
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریاکلاں ڈومریا گنج
سدھارتھنگر یوپی
٢٧ شعبان المعظم ١٤٤١ھ
٢٢ اپریل ٢٠٢٠ ء
0 تبصرے