آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

قبر کے اندر پلاسٹک (پنی) ڈالنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 1010

السلامُ علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ،
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان درج ذیل مسئلہ میں کہ قبر میں پلاسٹک ڈالنا کیسا ہے،
جیسا کہ بارش کے موسم میں قبر کھودنے پر اکثر پانی نکلتا ہے تو کیا شریعت یہ اجازت دیتی ہے کہ  پلاسٹک (پنی) کے اوپر میت کو رکھا جائے،
بحوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی،
سائل احتشام رضا تھانے ممبئی مہاراشٹر






وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

میت کو پلاسٹک میں لپیٹنا جائز نہیں کہ یہ فضول خرچی ہے جیسا کہ حضور فقیہ ملت علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ میت کے اوپر چادر ڈالنا یا اسے پلاسٹک میں لپیٹ کر رکھنا صحیح نہیں سراسر فضول خرچی ہے ۔
فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ نمبر /263..
قبر کے اندر چٹائی وغیرہ بچھانا ناجائز ہے کہ بے سبب مال ضائع کرنا ہے ۔۔
فتاوی امجدیہ جلداول صفحہ نمبر/ 263
البتہ پانی.نکل رہا.ہوں تو تابوت میں.رکھ کردفن کرسکتے ہیں اور اگر تابوت کا انتظام.نہ.ہو تو پلاسٹیک بچھا کر پانی روک دیا جائے پھر اس کے اوپر مٹی ڈال دی.جائے تاکہ پلاسٹک چھپ جائے کہ پلاسٹیک آگ سے پگھلا کر بنایا جاتا جسیے پکی اینٹ منع ہے یونہی پلاسٹک لیکن.جب مٹی ڈال دی جائے گہ تو کراہت جاتی رہے گی تو یہ بوقت ضرورت جائز ہے سیدی سرکار اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ تابوت میں دفن کرنا مکروہ خلاف سنت ہے ۔
مگر اس حالت میں کہ وہاں زمین بہت نرم ہے تو حفاظت کے لئے حرج نہیں ۔
فتاوی رضویہ جلدچہارم صفحہ نمبر/82

 ہکذا بسترعلالت سے قبرتک
صفحہ نمبر /٧١/٧٢

            کتبہ 
محمدالطاف حسین قادری عفی عنہ
 خادم التدریس دارالعلوم غوث الوری ڈانگالکھیم پورکھیری یوپی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney