کیا حسنین و ابو بکر و عمررضی اللہ عنھم انبیاء کرام کے سردار ہوں گے

سوال نمبر 1036

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حضرت ایک سوال ھے نبی کریم صل اللہ علیہ و سلم نے فرمایا حسن حسین جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں یہ حدیث صحیح ہے لیکن کیا انبیاء علیہم السلام کے بھی حسنین کریمین جنت میں سردار ہونگے اور یہ بھی حدیث میں ہے کہ جنت کے ادھیڑ عمر کے لوگوں کے سردار یعنی جو دنیا میں ادھیڑ عمر میں انتقال کر گئے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ  اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ ہیں تو کیا یہ جنت میں انبیاء علیہم السلام کے سردار ہونگے حضرت رہنمائی فرمائیں 
سگ بارگاہ شیر سنت۔  غلام محمد حشمتی





 وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایتہ الحق والصواب
  اس سوال کے جواب میں،  شیخ التفسیر والحدیث حکیم الامت  حضرت علامہ مفتی یار احمد خان نعیمی علیہ الرحمہ، فرماتے ہیں کہ جنتی جوانوں سے مراد وہ جنتی ہیں جو جوانی میں وفات پا جائیں انہیں کے آپ سردار ہیں،  کوئی پیغمبر دنیا سے جوانی میں نہ گئے اور نہ صدیق اکبر وفاروق اعظم ومولی علی رضوان اللہ تعالی علیھم اجمعین لہذا یہ حضرات اس حکم سے خارج ہیں 
(اسرار الاحکام صفحہ ۲۱۱)
اور حضرت ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالی عنھما کے بارے میں حدیث شریف میں صراحتاً ذکر ہے کہ انبیاء کرام کے بعد ادھیڑ عمر والوں کے سردار ہوں گے، حدیث شریف  یہ ہے   
، عن علي رضی اللہ عنہ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ابو بكر، وعمر سيدا كهول اهل الجنة من الاولين، والآخرين، إلا النبيين، والمرسلين، لا تخبرهما يا علي 
(ترمزی شریف مصری صفحہ ۱۰۴۹)
حضرت مولی علی رضی اللہ عنہ فرماتے  ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ابوبکرو عمر نبیوں اور رسولوں کے علاوہ جملہ اولین و آخرین میں سے ادھیڑ عمر والے جنتیوں کے سردار ہوں گے، اے علی  انہیں یہ بات نہ بتانا،

واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب 
      کتـــبہ 
حقیر عجمی محمد علی قادری وا حدی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney