آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

نابالغ بچیوں کو اسٹیج پر تقریر کرنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 1051

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ نابالغ بچیوں کو اسٹیج پر عوام کے سامنے تقریر کرنا کیسا ہے 

جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:- محمد نوازش رضا سمستی پور بہار




وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
الجواب
 نابالغ بچیوں کو اسٹیج پر لا کرکے ان سے تقریرکروانا یا نعت وغیرہ پڑھوانا بہتر نہیں 

جیسا کہ فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی رحمةاللہ تعالٰی علیہ تحریر فرماتے ہیں

نابالغ بچیوں کو حمد و نعت و تقریر اور منقبت خوانی سے لذت آشنا کرکے فلمی گانوں سے بچانے کی کوشش گھر کی چہار دیواری کے اندر کی جائے نہ کہ عام اسٹیجوں پر
اس لیے کہ آٸندہ وقت میں فتنے کا اندیشہ ہو سکتا ہے

جیسا کہ عمدۃ القاری شرح بخاری میں ہے

کان ابن عمر رضی اللہ عنہ یقوم یحصب النسا۶ یوم الجمعة یخرجھن من المسجد

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہما جمعہ کے دن کھڑے ہوکر کنکریاں مار مار کر عورتوں کو مسجد سے نکالتے

لہٰذا اس زمانے میں جب کہ عورتوں کی بے حیائی روز بروز بڑھتی جارہی ہے اس لیے نابالغ بچیوں کو جری بنانے کے لیے عام مردوں کے سامنے اسٹیج پر آنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی کیوں کہ آج بچی نابالغ ہے اب یہ مردوں کے سامنے پڑھے گی اس کو داد ملے گا پیسہ حاصل ہوگا تو ممکن ہے یہی داد اور یہی پیسہ اس کو آئندہ غلط راستوں پر لے جائے جیسا کہ آج کل دنیاوی مشاعروں میں نوجوان عورتوں کا مردوں کے سامنے پڑھنا جو کہ سراسر ناجائز حرام وباعث لعنت ہے

ماخوذ فتاویٰ فیض الرسول ج٢ ص٥٣٢
(اے، ون آفسیٹ دھلی)

    واللہ اعلم بالصواب 

عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney