سوتیلی ماں کا سوتیلے بیٹے سے نکاح کرنا کیسا ہے

سوال نمبر 1050

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
ایک عورت کی دوسری شادی جس مرد سے ہوئی اس نے طلاق دے دی اب کیا وہ پہلے والے شوہر کی دوسری بیوی کے بیٹے سے نکاح کر سکتی ہیں یا نہیں؟  رہنماٸی فرماٸیں۔۔۔

سائل۔ احمد علی






وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب

 سوتیلی ماں اپنے سوتیلے بیٹے سے نکاح نہیں کرسکتی کیوں کہ سوتیلے بیٹے سے نکاح کرنا حرام ہے،
جیسا کہ حضور فقیہ ملت  مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمة والرضوان فرماتے ہیں :
 سوتیلی ماں سے نکاح کرنا حرام ہے خواہ باپ نے اس سے ہمبستری کی ہو یا نہ کی ہو ۔
اللہ عزوجل فرماتا ہے 
وَلَا تَنْكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُمْ مِنَ النِّسَاءِ
(پارہ  ٤ رکوع ١٣)
اور ردالمحتار جلددوم ٩٧٢؃  میں ہے  
تحرم زوجة الاصل والفرع بمجردالعقد دخل بھا اولا اھ-

(فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ۵٦٧ محرمات کا بیان)


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


        کتــــــبـہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ

۲۳/ محرم الحرام ١٤٤٢ہجری
 ۱۲/ ستمبر ۲۰۲۰عیسوی  بروز ہفتہ






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney