سوال نمبر 1160
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر ایک دن کے لڑکے کا انتقال ہو جائے تو اس کے کفن میں کتنا کپڑا دیا جائے گا؟ جلد جواب عنایت فرمائیں! بینوا و توجروا۔
المستفتی اکرام رضا۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
الجواب بعون الملک الوہاب۔
حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ ردالمحتار وغیرہ کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں:
کہ جو نابالغ حد شہوت کو پہنچ گیا وہ بالغ کے حکم میں ہے یعنی بالغ کو کفن میں جتنے کپڑے دیے جاتے ہیں اسے بھی دیے جائیں، اور اس سے چھوٹے لڑکے کو ایک کپڑا اور چھوٹی لڑکی کو دو کپڑے دے سکتے ہیں ہیں اور لڑکے کو بھی دو کپڑے دیے جائیں تو اچھا ہے، اور بہتر یہ ہے کہ دونوں کو پورا کفن دیں اگرچہ ایک دن کا بچہ ہو۔
(بہار شریعت مطبوعہ دعوت اسلامی، جلد ۱,حصہ ۴، صفحہ ۴۱۹)
ایساہی امام عشق ومحبت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن کی کتاب بے مثال فتاویٰ رضویہ، جلد۹، صفحہ ۱۰۰، رضا فاؤنڈیشن پاکستان، میں مرقوم ہے۔
مذکورہ حوالے سے معلوم ہوا کہ اگر ایک دن کے لڑکے کا انتقال ہو جائے تو اس کے کفن میں ایک کپڑا اور اگر لڑکی ہو تو دو کپڑے دے سکتے ہیں اور لڑکے کو بھی دو کپڑے دیے جائیں تو اچھا ہے، اور سب سے بہتر یہ ہے کہ دونوں کو پورا کفن دیں خواہ ایک دن کا لڑکا ہو یا لڑکی۔۔
۔ والله تعالیٰ ورسولہ ﷺ اعلم بالصواب۔
کتبہ محمد چاند رضا اسماعیلی، دلانگی
متعلم دارالعلوم غوث اعظم مسکیڈیہ ہزاریباغ جھارکھنڈ۔
۴/ربیع الاول شریف ۱۴۴۲ ہجری۔
۲۱/ اکتوبر ۲۰۲۰ عیسوی
0 تبصرے