آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

رات میں پھل توڑنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1161


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسٸلہ ذیل میں رات کے وقت کسی درخت کی ٹہنی یا پھل وغیرہ توڑ سکتےہیں؟ 

المستفتی صابر حسین





 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب 


بوقت ضرورت توڑ سکتےہیں کوئی حرج نہیں، 

جیسا کہ فتاویٰ مرکز تربیت افتاء میں ہے: 

عوام میں  مشہور ہے کہ رات میں درخت سو جاتے ہیں یہ بے اصل ہے  درخت سوتے جاگتے نہیں  بلکہ وہ اپنے حال پر تسبیح پڑھتے ہیں  اور سجدہ ریز رہتے ہیں قال اللہ تعالیٰ وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ يَسْجُدَانِ اور سبزے اور درخت سجدہ کرتے ہیں ( پارہ ۲۷ رکوع ۱۱)   نیز ارشاد باری ہے إن مِّن شَىْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِۦ (پارہ ۱۵ رکوع ٤ آیت ٤ ٣) ہر شئی اس کی تسبیح بیان کرتی ہے

یہی وجہ ہے کہ قبرستان سے ہری گھاس اور پودے اکھاڑنا ممنوع ہے ان کی تسبیح سے مردہ کو انس حاصل ہوتا ہے 

رد المحتار میں ہے یکرہ قطع النبات الرطب من المقبرۃ دون الیابس  (ج ۲ ص ٤٧١) قبر سے سبز پودھوں کو کاٹنا مکروہ ہے 

لہٰذا عوام میں جو مشہور ہے  رات میں درخت وغیرہ سو جاتے ہیں یہ بے اصل بے بنیاد ہے اور پھل پھول وغیرہ کا توڑنا  شرعی نقطہ نظر سے مطلق جائز ہے خواہ دن ہو یا رات، 


(بحوالہ فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم صفحہ ٦١٣/  فقیہ ملت اکیڈمی


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 


           کتبہ

فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 


٤ ربیع الاوّل ١٤٤٢ ھجری




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney