سوال نمبر 412
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
سوال راکھی باندھنے اور بندھوانے والے کا شرعی حکم مع حوالہ بھیجئے؟
سائل عبدالحمید
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب راکھی یہاں(ہندوستان) کے غیر مسلموں کا مذہبی شعار ہے اس لیے برضا و رغبت راکھی باندھنا و بندھوانا حرام و گناہ بلکہ کفر ہے اس کا مرتکب علانیہ توبہ و استغفار کرے اور کلمہ پڑھ کر داخل اسلام ہو، بیوی والا ہو توتجدید نکاح کرے-
محقق مسائل جدیدہ مفتی محمد نظام الدین صاحب قبلہ رضوی برکاتی صدرالمدرسین و صدر شعبہ افتاوشیخ الحديث الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور اس مسئلہ کے متعلق ارقام فرماتے ہیں کہ: "راکھی یہاں کے غیر مسلموں کا شعار مذہبی ہے اس لیے اسے پسندیدگی کے ساتھ باندھنا،بندھوانا حرام بلکہ کفر ہے زید نے اپنے ہاتھ پر راکھی بندھوائی اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دی،ظاہر ہے کہ اس نے یہ اچھا سمجھ کر ہی کیا ہے-اس لیے وہ اس سے توبہ کرے،بےزاری کا اظہار کرے اور کلمہ پڑھ کر داخل اسلام ہو-شادی ہو چکی ہو تو نئے مہر کے ساتھ پھر نیا نکاح کرے- رواداری الگ چیز ہے اور ان کے مذہبی امور میں شرکت اور عمل درآمد الگ چیز قرآن حکیم میں ہے لکم دینکم ولی دین (الکافرون،آیت نمبر:٦/آپ کے مسائل ص۱۹۳)
و اللہ تعالیٰ أعلم-
کـتــبہ
محمد معراج احمد قادری
0 تبصرے