سوال نمبر 1756
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا حیض و نفاس سے پاک و صاف تھیں؟ مدلل و مفصل قرآن وحدیث اور اقوال فقہاء کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔
سائلہ: عتیق النساء اسمعیلی پتہ شراوستی یوپی
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب:
بے شک شہزادی شہ کونین خاتون جنت سیدہ طیبہ طاہرہ حضرت فاطمة الزھرہ رضی اللہ تعالی عنہا ہمیشہ حیض سے پاک وصاف تھیں ۔ یہ آپ کے فضائل میں شامل ہے جو کسی کو نہیں ملا ۔ اور جب ان کے یہاں بچہ پیدا ہوتا تو ایک گھڑی کے لۓ نفاس ہوتا پھر پاک ہوجاتیں اور نمازیں پڑھتیں اسی لیے آپ کی کوئی نماز قضاء نہیں ہوئی ۔
استاذ الفقہاء حضور فقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمد الامجدی علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ہیں:
حدیث شریف میں ہے: امام نسائی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ،،ان ابنتی فاطمة حوراء ادمیة لم تحض ولم تطمت،، یعنی میری بیٹی فاطمہ انسانی حور ہے جسے کبھی حیض نہیں آتا ۔ اور نہ ہی کوئی گندی رطوبت ۔ یعنی میل وکچیل ۔
(الشرف المؤبد صفحہ ٥٤)
حضرت علامہ جلال الدین سیوطی رحمة اللہ تعالی علیہ خصائص الکبری میں تحریر فرماتے ہیں: حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کی خصوصیت یہ ہے کہ انہیں کبھی حیض نہیں آیا ۔ جب ان کے یہاں بچہ پیدا ہوتا تو ایک گھڑی کے بعد نفاس سے پاک ہوجاتیں یہاں تک کہ ان کی نماز قضا نہ ہوتی اس لیے ان کا نام زہراء رکھاگیا ۔ ،،
(برکات آل رسول صفحہ ١٢٣ و خطبات محرم صفحہ ٢٦٧)
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبه: العبد ابوالفیضان محمد عتیق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریا کلاں ڈومریاگنج سدھارتھ نگر یوپی .
١ صفرالمظفر ١٤٤٣ھ
٩ ستمبر ٢٠٢١ء
0 تبصرے