سوال نمبر 1757
اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰـهِ وَبَرَكاتُهُ
علمائے کرام و مفتیان کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ قرآن مجید کے ایک پارے کو دو لوگ مل کر پڑھتے ہیں یعنی ایک صفحہ ایک شخص دوسرا صفحہ دوسرا شخص تاکہ پارہ جلد مکمل ہوجائے ایسا کرنا شرعاً کیسا ہے؟
سائل: سفیان رضا
پتہ۔۔۔ ممبئی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک العزیز الوہاب:
قرآن پاک کی آیات ایک دوسرے سے معنوی اعتبار سے مربوط ہیں اور موجودہ قرآن پاک کی ترتیب یہ ترتیب توقیفی ہے جس میں تبدیل کی کوئی گنجائش نہیں لہذا قرآن پاک کو ترتیل و ترتیب سے ہی پڑھنا چاہیے رہی صورت مسؤلہ کی بات تو اگر ایک شخص آیت سے آیت تک پڑھتا ہے اور دوسرا شخص دوسری آیت سے دوسری آیت تک یعنی صفحات میں آیات کی ابتداء و انتہاء کا خیال رکھتا ہے تو اس کے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے کہ خلاف ترتیب نہیں خلاف ترتیب تو جب ہوگا جبکہ پہلے پچھلی آیت اس کے بعد اس سے پہلے والی علیٰ ہٰذ القیاس
لہذا قرآن خوانی وغیرہ میں ایک پارے کو دو لوگ مل کر یا ایک ایک پارہ الگ الگ پڑھنا جائز ہوگا کہ یہ خلاف ترتیب نہیں بلکہ دونوں کی اپنی الگ الگ تلاوت ہے
ہذا ما ظھر لی والعلم بالحق عند اللہ تعالی
کتبہ: ابو عبداللہ محمد ساجد چشتی شاہجہاں پوری خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف
0 تبصرے