عمامہ باندھنے کا سنت طریقہ کیا ہے؟

 سوال نمبر 1086


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے کہ عمامہ شریف کس طرح سے باندھنا چاہیے کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر عمامہ باندھنے کا سنت طریقہ کیا ہے برائے کرم جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی؟ بینوا توجروا 

المستفتی:- محمد ابو بکر رامپوری




 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب:

عمامہ کھڑے ہو کر باندھنا سنّت ہے، خواہ مسجد میں ہو یا گھر میں اور بلا عذر بیٹھ کر باندھنے میں بہت بڑی بیماری ہے جس کا کوئی علاج نہیں  


حدیث پاک میں ارشاد ہے: کہ جو بیٹھ کر عمامہ باندھے گا یا کھڑے ہو کر پاجامہ پہنے گا تو کسی ایسی مصیبت میں گرفتار ہوگا جس سے چھٹکارا مشکل سے ہوگا۔  (وقارالفتاوی ، جلد۲/صفحہ ۲۵۲)


اور فتاویٰ اجملیہ میں ہے: عمامہ کھڑا ہوکر باندھا جائے مواہب لدنیہ شریف میں ہے: فعلیک بان تتسرول قاعدا وتعمم قائما"  یعنی تجھ پر لازم ہے کہ پائجامہ بیٹھ کر پہن اور عمامہ کھڑے ہوکر باندھ (مواہب لدنیہ صفحہ ۳۲۴)

(ماخوذ فتاویٰ اجملیہ جلد اول صفحہ ۱۷۴)


     اور بلاعذر عمامہ بیٹھ کر نہیں باندھنا چاہئے۔ حدیث میں ہے :  "مَن تَعَمَّمَ قَاعِداً اَو تَسَروَلَ قَائِماً اِبتَلاہُ  اللّٰہ  تَعَالٰی بِبَلائٍ لَا دَوَائَ لَہ 

یعنی جس نے بیٹھ کر عمامہ باندھا یا کھڑے ہو کر شلوار پہنی تو  اللّٰہ  عَزَّوَجَلَّ اسے ایسی مصیبت میں مبتلا فرما دے گا جس کی کوئی دوا نہیں ۔  (کشف الالتباس فی استحباب اللباس، ذکر شملہ، ص ۳۹)


 نیز حضرت امام محمد بن یوسف شامی قُدِّسَ سِرُّہُ السَّامِی نقل فرماتے ہیں :  ’’عمامہ بیٹھ کر باندھنے اور شلوار کھڑے ہو کر پہننے سے محتاجی اور بھول جانے کا مرض پیدا ہوتا ہے۔ ‘‘

(سبل الھدی والرشاد، جماع ابواب سیرتہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فی لباسہ الخ ، الباب الثانی فی العمامۃ والعذبۃ الخ، جلد ۷/ صفحہ۲۸۲)


کتبہ: غلام محمد صدیقی فیضی

متعلم(درجہ تحقیق سال دوم) دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول براؤں شریف سدھارتھ نگر یوپی الہند


۵/صفر المظفر ۱۴۴۲ ہجری 

۲۴/ ستمبر ۲۰۲۰ بروز جمعرات







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney