سوال نمبر 1087
السلام علیکم و رحمۃ اللہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ہندوستان دار الحرب ہے ؟
بحوالہ جواب سے نوازیں مہربانی ہوگی بینوا توجروا
سائل:- ارشدالقادری
وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته
بسم ﷲ الرحمن الرحیم
ہندستان کو دارالاسلام کہیں گےنہ کہ دارالحرب
دارالاسلام وہ ہے کی جہاں بادشاہ اسلام کا حکم جاری ہو۔ یا اس طرح کہ بروقت وہاں سلطنت اسلامی موجود ہو۔ یا پہلے وہاں سلطنت اسلامی رہی ہو اور کافر کے قبضہ کرنے کے بعد شعائر اسلام جمعہ واذان واقامت وغیرہا کلاًّ یا بعضاً اب تک جاری ہو جیسے کہ ھندوستان افغانستان اور ایران وغیرہ جیسا کہ شرح نقایہ میں کافی سے ہے دارالاسلام ما یجری فیہ حکم امام المسلمین ۔۔ اوراسی طریقے سے
سیدی سرکار اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ فتاویٰ رضویہ جلد سوم میں فصول عمادی سے تحریر فرماتے ہیں ، ان دارالاسلام لا تصیر دارالحرب اذابقی شٸ من احکام الاسلام وان زال غلبة اھل الاسلام
بحوالہ فتاویٰ فیض الرسول جلد دوم صفہ ٣٨٦
خلاصہ یہ ہے کہ دارالسلام اس ملک کو کہتے ہیں کہ جہاں پر اسلامی حکومت ہو یا پہلے رہی ہو اگرچہ اس وقت ہندوستان میں اسلامی حکومت نہیں ہے مگر اس سے قبل تقریبا ایک ہزار سال تک ہندوستان میں اسلامی حکومت رہی تو اس بنا پر ہندوستان کو دارالاسلام کہا جائے گا
واللہ اعلم
عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی
1 تبصرے
بہت خوب
جواب دیںحذف کریں