سوال نمبر 2236
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماے کرام ومفتیان شرح متین مسئلہ ذیل میں زید جس نے نماز کاانکار کرتے ہوے کہا نماز کوئ چیز نہیں ہے
اور حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو ظالم کہا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو باغی کہتے ہوے یزید کو امیرالمومنین کہتا ہے اس بات کو لیکےگاوں میں بحث ہوا اور ایک عالم کو بلایا گیا اور زید سے عالم صاحب نے کچھ تحقیق کیا
تو پتہ چلا کی زید وارثی ہے حالانکہ زید کے بارے میں بہت لوگوں کو معلوم ہے کی وہ شمع نیازی ہے زید نے اپنی لڑکیو کی شادی بھی شمع نیازیوں کے یہاں کیاہے اور شمع نیازیوں کی جو محفلیں ہوتی ہیں اس میں وہ شریک ہوتا ہے
اب زید کے بارے میں کیا حکم ہے اور زید کا طرفداری کرنے والوں پر شرع کیا حکم ہے مدلل اور مفصل جواب سے نوازکر عنداللہ ماجور ہوں
المستفتی ارشاد احمد اترولوی
الجواب
شمع نیازی فرقہ اپنے عقائد باطلہ کےسبب کافر مرتد ہیں ان کے عقائد رزیلہ مثلا اللہ دھوکاباز ؛ وعدہ خلاف ؛ اندھیر نگری کاراجہ ؛ انبیاء دل پھینک عاشق ؛ چکمہ باز ؛ وغیرھم نعوذباللہ (فتاوی شارح بخاری ج ٢)
اور سوال میں مذکور ہے کہ زید وراثی ہے حالانکہ زید قطعا وراثی نہیں بلکہ پکا کافر و مرتد ہے اور اگر زید شمع نیازی نہیں بھی ہے تب بھی نماز کی تحقیر و تنکیر کی وجہ سے کافر و مرتد ہوگیا علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے اگريكى راگويند بياتانماز كنيم براي آن حاجت بس أَوْ گويد مِنْ بِسَيَّارِ نماز كردم هيج حاجت مِنْ روانشد وآن بروجه اسْتِخْفَاف وَطَنْز گويد كَافِر گردد ، كَذَا فِي التَّتَارْخَانِيَّة (الفتاویٰ الھندیة ، المجلدالثانی ، کتاب السیر ، ٢٨٩ بیروت لبنان}
حضورصدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتےہیں کسی سے نماز پڑھنے کو کہا اس نے جواب دیا نماز پڑھتا تو ہوں مگر اس کا کچھ نتیجہ نہیں یا کہا تم نے نماز پڑھی کیا فائدہ ہوا یا کہا نماز پڑھ کے کیا کروں کس کے لیے پڑھوں ماں باپ تو مر گئے یا کہا بہت پڑھ لی اب دل گھبرا گیا یا کہا پڑھنا نہ پڑھنا دونوں برابر ہے غرض اسی قسم کی بات کرنا جس سے فرضیت کا انکارسمجھا جاتا ہو یا نماز کی تحقیر ہوتی ہو یہ سب کفر ہے (بہار شریعت ؛ حصہ٩ ؛ ص٤٦٤ مکتبہ مدینہ دھلی)
اور اسی طرح سیدنا عمرفاروق اعظم رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخی کرنا بھی ضلالت وگمراہی بلکہ اکثر فقہاء کےنزدیک کفر ہے
علامہ شیخ ابوالبرکات عبداللہ بن احمد بن محمود النسفی متوفی ٧١٠ھ تحریرفرماتےہیں۔۔۔
الثانية الردة بسب الشيخين أبي بكر وعمر رضي الله عنهما وقد صرح في الخلاصة والبزازية بأن الرافضي إذا سب الشيخين وطعن فيهما كفر البحر الرائق شرح كنز الدقائق ؛المجلدالخامس ؛ كتاب السير ؛ ص٢١٢(بیروت لبنان)
علامہ شیخ ابوبکر بن علی بن حداد متوفی ٨٠٠ھ تحریر فرماتےہیں ومن سب الشيخين أو طعن فيهما يكفر ويجب قتله
(الجوھرۃ النیرۃ ؛ المجلدالثانی؛كتاب السير ؛ ص٦٠٦
(بیروت لبنان)
حضورصدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتےہیں
حضرات شیخین یعنی صدیق و عمر رضی اﷲ تعالی عنہما کی شان پاک میں سب و شتم کرنا تبرا کہنا یا حضرت صدیق اکبر رضی اﷲتعالی عنہ کی صحبت یا امامت و خلافت سے انکار کرنا کفر ہے
بہار شریعت ؛ حصہ٩ ؛ ص٤٦٣
(مکتبہ مدینہ دھلی)
اسی طرح یزید کو امیرالمؤمنین کہنا بھی ضلالت و گمراہی و شرع پر افتراء ہے یزید کےکفر میں بین العلماء اختلاف ہے بلکہ ہمارے امام سراج الائمہ بانی فقہ سیدنا امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ نے یزید کےکفر و اسلام میں سکوت اختیار کیا ہےمگر اس میں کوئی شک نہیں کہ یزید فاسق و فاجر مردودالشھادہ ہے لہذا جب یزید کو مسلمان نہیں کہسکتےتو امیرالمؤمنین کیوں کر کہاجاسکتا ہے ہاں یہ عقیدہ خارجیوں کا ہے اور اہلسنت کے نزدیک خارجی گمراہ جہنمی کتے ہیں!
علامہ سعدالدین مسعودبن عمر تفتازانی متوفی ٧٩١ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔۔
والحق إن رضاء یزید بقتل الحسین و استیثارہ بذلک وإھانہ أھل بیت النبي علیہ السلام مما تواتر معناہ وإن کان تفاصیلۃ أحاد فنحن لا تتوقف في شانہ بل في إیمانہ لعنۃ اللہ علیہ و علی أنصارہ واعوانہ
شرح العقائدالنسفیۃ ؛ ص١٤٩
(بیروت لبنان)
لہذا وہاں کے لوگوں کو چاہیے کہ زید کا دینی و سماجی بائیکاٹ کریں اسی طرح وہ لوگ جن کے مذکورہ عقائد ہیں سب کےسب کافر خارج عن الاسلام ہیں!
رب تعالی ارشاد فرماتا ہے!
وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّكَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ
اور جو کہیں تجھے شیطان بھلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ
( کنزالایمان ، سورہ انعام ، آیت٦٨ )
علامہ ابو محمد حسین بن مسعود بغوی متوفیٰ٥١٦ھ فرماتےہیں
فلا تقعد بعد الذكرى مع القوم الظالمين يعني إذا جلست معهم ناسيا فقم من عندهم بعدما تذكرت
بھول کر ان میں سے کسی کے پاس بیٹھ جاۓ ہو تو یاد آنے پر فوراً کھڑے ہو جاؤ
(تفسیرالبغوی ، سورہ انعام ، ص٤٢٥ (بیروت لبنان)
اسی طرح کافر کو کافر نہ جاننا یا کسی کے کفر پر راضی ہونا یا حمایت کرنا بھی کفر ہے وہاں کےلوگ اگر زید کے عقائد کی طرفداری کررہے ہیں' تو وہ سب بھی کافر ہیں
من یرضیٰ بکفرنفسه فقد کفر
{المرجع السابق}و ھکذا ، الرضاء بالکفر کفر
کفر پر راضی رہنا یاہونا بھی کفر ہے (فتاویٰ ھندیہ)
اور دنیوی اعتبار سے زید کی حمایت کرتےہیں تب بھی گناہ عظیم ہے
واللہ اعلم ورسولہ
کتبہ
عبیداللّٰه حنفی بریلوی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف ، یوپی
١٩ / شوال المکرم١٤٤٥ھ
٢٩ / اپریل ٢٠٢٣ء
0 تبصرے