• Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں
مسائل شرعیہ
  • Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں

17 مُحَرَّم بروز اتوار 1447ھ

آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

ہوموراثتایک بیوی ایک بیٹا ایک بیٹی میں وراثت کیسے تقسیم ہو

ایک بیوی ایک بیٹا ایک بیٹی میں وراثت کیسے تقسیم ہو

SRRazmi ستمبر 19, 2022 وراثت

 (سوال نمبر 2235)

السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں 
زید نامی ایک شخص ہے جس کے پاس ایک لاکھ رقم ہے اور اس کی ایک بیوی اور دو اولاد ہے ایک بیٹا اور ایک بیٹی زید کے انتقال کے بعد رقم کا حصہ کس طور پر ہوگا برائے کرم جواب جلد عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل ۔۔عبدالغفار لکھیم پور یوپی

وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 
الجواب۔بعون الملک الوھاب  

 صورت مسئولہ میں زید میت کے ترکہ سے ترتیب وار کل چار طرح کے حقوق متعلق ہوتے ہیں ۔
اول ۔۔۔۔۔۔۔ اس کے مال سے میت کی تجہیز وتکفین کی جاۓ ۔
دوم ۔۔۔۔۔۔ اس کے مال سے میت دیون ادا کئے جائیں ۔
سوم ۔۔۔۔۔ اس کے تہائی  مال سے میت کی  وصیت پوری کی جاۓ ۔ 
چہارم ۔۔۔۔۔۔ اس کے بعد بچے ہوۓ مال و جائداد میں سے میت ورثہ کے درمیان میراث تقسیم کی جاۓ ۔
جیساکہ فتاوی عالمگیری جلد  ٦ صفحہ  ٤٤٧ میں ہے ،،
التَّرِكَةُ تَتَعَلَّقُ بِهَا حُقُوقٌ أَرْبَعَةٌ: جِهَازُ الْمَيِّتِ وَدَفْنُهُ وَالدَّيْنُ وَالْوَصِيَّةُ وَالْمِيرَاثُ. فَيُبْدَأُ أَوَّلًا بِجَهَازِهِ وَكَفَنِهِ وَمَا يُحْتَاجُ إلَيْهِ فِي دَفْنِهِ بِالْمَعْرُوفِ،ثُمَّ بِالدَیْنِ ثُمًّ تُنَفَّذُ وَصَايَاهُ مِنْ ثُلُثِ مَا يَبْقَى بَعْدَ الْكَفَنِ وَالدَّيْنِ إلَّا أَنْ تُجِيزَ الْوَرَثَةُ أَكْثَرَ مِنْ الثُّلُثِ ثُمَّ يُقَسَّمُ الْبَاقِي بَيْنَ الْوَرَثَةِ عَلَى سِهَامِ الْمِيرَاثِ،اھ ملخصا ۔

 صورت مسئولہ میں بعد تقدیم ماتقدم وانحصارورثہ فی المذكورين زید کے کل مال متروکہ منقولہ وغیرمنقولہ کے آٹھ ( 8)حصے کئے جائیں گے ۔ اس میں سے آٹھواں حصہ یعنی ایک حصہ میت کے بیوی کوملےگا ۔ارشادباری تعالی ،، فَاِنْ  كَانَ  لَكُمْ  وَلَدٌ  فَلَهُنَّ  الثُّمُنُ  مِمَّا  تَرَكْتُمْ  مِّنْۢ  بَعْدِ  وَصِیَّةٍ  تُوْصُوْنَ  بِهَاۤ  اَوْ  دَیْنٍؕ۔ پھر اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کا تمہارے ترکہ میں  سے آٹھواں  جو وصیت تم کر جاؤ اور دَین نکال کر،(پارہ  ٤ سورہ النساء آیت  ١١) 

باقی بچے سات (7)حصہ تو اس   کے تین (3)حصہ کرکے دو حصہ  لڑکے کو اور ایک لڑکی کو دےدیاجاۓ  گا ۔ ارشادباری تعالی  ،، یُوْصِیْكُمُ  اللّٰهُ  فِیْۤ  اَوْلَادِكُمْۗ-لِلذَّكَرِ  مِثْلُ  حَظِّ  الْاُنْثَیَیْنِۚ۔ اللہ(عزوجل) تمہیں  حکم دیتا ہے تمہاری اولاد کے بارے میں  بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں  کے برابر ہے۔

ترکہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔100000
بیوی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔12500
بیٹا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 33۔58333
بیٹی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 66۔29166
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبه 
العبد ابوالفیضان محمد عتیق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 
بتھریاکلاں ڈومریاگنج سدھارتھ نگر یوپی .
المتوطن :۔ کھڑریابزرگ پھلواپور گورابازار سدھارتھنگر یوپی ۔ 
٢٢      صفرالمظفر       ١٤٤٤ھ
١٩       ستمبر              ٢٠٢٢ء

مسائل شرعیہ کے جملہ فتاوی کے لئے یہاں کلک کریں

فتاوی مسائل شرعیہ کے لئے یہاں کلک کریں 




Join our WhatsApp Channel


اگلا مسئلہ
پچھلا مسئلہ

ملتے جلتے مراسلے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

ضروری معلومات

  • زکوۃ کلکولیٹر
  • فطرہ کیلکولیٹر
  • منتظمین مسائل شرعیہ

پیروکاران

ماہنامہ مسائل شرعیہ

ایک علمی و تحقیقی ماہنامہ، جو شرعی مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں پیش کرتا ہے۔ مکمل مطالعے کے لیے یہاں کلک کریں۔

📖 ماہنامہ
فالو کریں
📢 ہماری تازہ اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ چینل کو فالو کریں!
گروپ جوائن کریں

صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

5329080

مشہور اشاعتیں

امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کا تیجہ کرنا کیسا ہے؟

بیدم یہی تو پانچ ہیں مقصود کائنات کی تشریح

محرم میں تیجہ کرنا کیساہے؟

تعزیہ کے سامنے فاتحہ کرنا کیسا ہے؟

محرم کا کھچڑا (حلیم) بنانا کیسا ہے؟

Created By SR Razmi | Powered By SR Money Since 24/03/2019
Created By SRRazmi Powered By SRMoney

    ایک ضروری اعلان